رسائی کے لنکس

سعودی عرب: نو سعودی شہریوں کے بدلے 109 یمنی رہا


یمنی شہری صنعا میں ایک فضائی حملے سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔ فائل فوٹو
یمنی شہری صنعا میں ایک فضائی حملے سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔ فائل فوٹو

سعودی اتحاد کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ان سعودی باشندوں کو کب اور کہاں حراست میں لیا گیا مگر کہا کہ یمنیوں کو سعودی سرحد کے قریب حراست میں رکھا گیا تھا۔

یمن میں شیعہ باغیوں سے برسرپیکار سعودی اتحاد نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ اس نے نو سعودی شہریوں کے بدلے میں 109 زیر حراست یمنی شہریوں کو رہا کر دیا ہے۔

سعودی اتحاد کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ان سعودی باشندوں کو کب اور کہاں حراست میں لیا گیا مگر کہا کہ یمنیوں کو سعودی سرحد کے قریب حراست میں رکھا گیا تھا۔

شیعہ حوثی باغیوں نے ستمبر 2014 میں یمنی دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا اور گزشتہ سال مارچ میں جنوبی ساحلی شہر عدن کی طرف پیش رفت کر کے صدر عبد الربہ ھادی کو سعودی عرب فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا۔

سعودی اتحاد نے اس کے جواب میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں کی ہیں اور بعد میں صدر ھادی کی حامی زمینی فورسز بھی باغیوں سے لڑائی شریک ہو گئیں اور یمن اور سعودی عرب کی سرحد پر بھی تشدد کے واقعات ہوئے۔

عرب دنیا کے سب سے غریب ملک میں جاری جنگ میں گزشتہ ایک سال میں اب تک چھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دیگر 20 لاکھ یمنی بے گھر جبکہ یمن کی دو کروڑ ستر لاکھ آبادی میں سے دو کروڑ دس لاکھ افراد کو انسانی امداد یا حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ جنگ میں شریک فریقین نے ملک بھر میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جو 10 اپریل سے شروع ہو گی جبکہ فریقین کے درمیان آمنے سامنے امن مذاکرات 18 اپریل سے کویت میں شروع ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG