تحریکِ عدم اعتماد کی سازش امریکہ اور اپوزیشن نے تیار کی: عمران خان
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ اُن کے خلاف قومی اسمبلی میں آنے والی تحریکِ عدم اعتماد کی سازش امریکہ اور اپوزیشن نے تیار کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو بھی سازش پر خاموش رہے گا وہ ملک کا مجرم ہو گا۔
ہفتے کو ٹی وی پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اتوار کو تحریکِ عدم اعتماد ناکام بنانے کے لیے اُن کے پاس پلان موجود ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے پر امریکہ کا کھل کر نام لے لیا ہے۔ اس سے قبل جمعرات کو قوم سے خطاب میں عمران خان نے پہلے امریکہ کا نام لیا اور اس کے بعد بظاہر تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ملک اُن کے خلاف سازش کر رہا ہے۔
فوج سے اپنے تعلقات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج نے غیر جانب دار رہنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا وہ احترام کرتے ہیں۔
البتہ اُن کا کہنا تھا کہ جب وہ امر بالمعروف کی بات کرتے ہیں تو وہ پوری قوم سے مخاطب ہوتے ہیں کہ اُنہیں برائی کے ساتھ کھڑے ہونا ہے یا اچھائی کے ساتھ۔
عمران خان بولے کہ نواز شریف اور اُن کی صاحبزادی نے فوج کو برا بھلا کہا اور فوج کو متنازع بنانے کی کوشش کی۔
علیم خان گروپ نے بھی حمزہ شہباز کی حمایت کر دی
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ناراض دھڑے علیم خان گروپ نے پنجاب میں وزیرِ اعلٰی کے لیے حمزہ شہباز شریف کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
علیم خان گروپ کا دعویٰ ہے کہ اسے پنجاب اسمبلی میں نو اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
ہفتے کو حمزہ شہباز شریف نے علیم خان سے اُن کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران علیم خان نے حمزہ شہباز کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔
اس سے قبل تحریکِ انصاف کے گروپ ترین گروپ نے بھی حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ آج ہوگی
پاکستان کے پارلیمان کا ایوانِ زیریں آج وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کرنے والا ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری اجلاس کے چھ نکاتی ایجنڈا میں عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ شامل ہے۔ قومی اسمبلی کا یہ اجلاس دن ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوگا۔
اتحادی جماعتوں کی جانب سے حکومت سے علیحدگی کے بعد تحریک انصاف کی حکومت ایوان میں عددی اکثریت کھو چکی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں حزبِ اختلاف 172 اراکین کی حمایت ثابت کرنے پر عمران خان وزارت عظمیٰ کے منصب سے سبکدوش کر دیے جائیں گے۔
متحدہ حزبِ اختلاف نے موجودہ صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے مشترکہ پارلیمانی اجلاس صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لیا ہے جس میں اپوزیشن کے تمام اراکین شریک ہوں گے۔
اجلاس کا مقصد اپوزیشن اراکین کی تعداد کو مکمل کرنا اور قومی اسمبلی اجلاس کی حکمتِ عملی طے کرنا ہے۔
وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کو برطرف کر دیا