- By شمیم شاہد
خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس کے مزید تین مریض رپورٹ، دکانیں بند کرنے کا فیصلہ
خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس کے مزید تین مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے بھر میں کووڈ 19 کے مریضوں کی کُل تعداد 19 ہو گئی ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیرِ صحت تیمور خان جھگڑا نے مزید تین مریض سامنے آنے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ بونیر، ہنگو اور مردان میں ایک ایک مریض رپورٹ ہوا ہے۔
وزیر صحت کے بقول تنیوں متاثرہ افراد حال ہی میں برطانیہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے وطن واپس پہنچے ہیں۔
ادھر خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں اور تمام اسپتالوں میں مشتبہ افراد کی اسکریننگ اور طبی معائنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
اجلاس میں شادی ہالوں اور ہوٹلوں کے بعد اب گھروں میں بھی شادی اور دیگر تقریبات پر پابندی، حجاموں کی دکانیں بند اور تمام تجارتی مراکز کو بھی شام سات بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ کرفیو نہیں لگا رہے، اشیائے خور و نوش کی دکانیں 24 گھنٹے کھلی رہیں گی۔ لیکن دیگر دکانیں شام 7 بجے تک کھولی جائیں گی۔
اجلاس میں صوبائی وزیر صحت اور وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات کے علاوہ تمام وزرا اور مشیروں کے دفاتر بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ سول سیکریٹریٹ اور دیگر سرکاری دفاتر روزانہ چار بجے تک کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت نے پشاور کے سول سیکریٹریٹ اور دیگر سرکاری دفاتر میں عام لوگوں بالخصوص غیر ضروری افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگلے مرحلے میں عام ٹرانسپورٹ بند کرنے اور نجی شعبے کے اسپتالوں اور کلینکوں کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
کرونا وائرس کا پھیلاؤ: امریکہ اور چین کی ایک دوسرے پر تنقید
کرونا وائرس سے متعلق چین اور امریکہ کے درمیان پیدا ہونے والا سفارتی تنازع کھل کر سامنے آگیا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے اُس مبینہ دعوے پر تنقید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی فوج میں کرونا وائرس چین نے پھیلایا ہے۔
چین نے بھی امریکہ کے صدر کی طرف سے کرونا وائرس کو 'چینی وائرس' قرار دینے پر صدر ٹرمپ کا نام لیے بغیرت تنقید کی ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل کرونا وائرس کو 'چینی وائرس' قرار دیا تھا جب کہ امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو متعدد بار اسے 'ووہان وائرس' قرار دیے چکے ہیں۔
یاد رہے کہ دنیا کے 100 سے زائد کرونا وائرس کی لپیٹ میں ہے اور یہ وائرس سب سے پہلے چین کی شہر ووہان میں سامنے آیا تھا۔
کرونا وائرس: پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں تیسرے روز بھی شدید مندی
کرونا وائرس کے پیش نظر پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی مندی کا رحجان برقرار رہا اور 100 انڈیکس 2200 پوائنٹس کی بڑی کمی کے ساتھ 30 ہزار 416 پر بند ہوا۔ اسٹاک مارکیٹ میں آج 6 اعشاریہ 7 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ادھر تاجروں اور معاشی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کاروبار کے لیے اس وقت مشکل صورتِ حال کی کیفیت ہے۔ ایسے میں حکومت کی جانب سے شرح سود میں کمی بھی ناکافی ہے۔
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ روز نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے اعشاریہ 75 فی صد شرح سود کم کی تھی۔ اب آئندہ دو ماہ کے لیے سود کی شرح 12 اعشاریہ 50 فی صد مقرر کی گئی ہے۔
معاشی امور کے ماہر ولید احمد نے کہا ہے کہ توقع یہ کی جا رہی تھی کہ حکومت شرح سود میں کم از کم 2 فی صد کمی کرے گی لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے یہ اقدام آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کی روشنی میں کیا ہے۔ لیکن اگر شرح سود میں کمی کی جاتی تو اس سے ملکی معیشت کی سست روی کم کرنے میں مدد مل سکتی تھی۔
کرونا وائرس سے آٹھ ہزار ہلاکتیں، مریضوں کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز
دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ دو لاکھ سے زائد مریض رپورٹ ہو چکے ہیں۔
امریکہ کی جان ہوپکنز یونیورسٹی کے جاری اعداد و شمار کے مطابق بدھ کو دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد دو لاکھ ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں سے 82 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 8007 ہو گئی ہے۔ چین کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
کرونا وائرس سے چین میں 3122 افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ اٹلی میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 2503 ہو گئی ہے۔