رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

20:03 18.3.2020

ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ وطن واپسی کے لیے بے تاب

چین میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد بتدریج کم ہو رہی ہے جب کہ پاکستان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ليکن چين کے شہر ووہان ميں گزشتہ کئی ہفتوں سے محصور پاکستانی طلبہ وہاں وائرس کا زور کم ہو جانے کے باوجود وطن واپس آنے کے لیے بے تاب ہیں۔

ووہان میں موجود پاکستانی طلبہ اب اہلِ خانہ کے لیے پریشان
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:43 0:00

00:47 19.3.2020

پاکستان میں کرونا وائرس کے 2 مریضوں کا انتقال

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں دو گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے دو مریضوں کا انتقال ہوگیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے پہلے آگاہ کیا تھا کہ مردان میں وائرس کا ایک مریض چل بسا ہے۔ اس کی عمر 50 سال تھی اور مردان میڈیکل کمپلیکس میں علاج کیا جارہا تھا۔

کچھ دیر بعد انھوں نے ایک اور ٹوئٹ کیا جس میں بتایا کہ پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زیر علاج ایک اور مریض کا انتقال ہوگیا ہے۔ اس کی عمر 36 سال تھی اور تعلق ہنگو سے تھا۔

بدھ ہی کو گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا تھا کہ ضلع دیامر سے تعلق رکھنے والا کرونا وائرس کا ایک مریض انتقال کرگیا ہے۔ لیکن بعد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے ایک ٹوئیٹ میں اس کی تردید کردی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انتقال کرنے والے شخص کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔

اب تک پاکستان میں کرونا وائرس کے 301 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔ سندھ میں 208، پنجاب میں 33، بلوچستان میں 23، خیبرپختونخوا میں 19، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں 16 اور اسلام آباد میں 2 مریض سامنے آچکے ہیں۔

پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی ایک بڑی وجہ ایران سے آںے والے زائرین کو قرار دیا جارہا ہے۔ ان کی بڑی تعداد کو تفتان سرحد پر قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہتر انتظام نہ ہونے کی وجہ سے وائرس کی روک تھام کے بجائے اس میں مزید لوگ مبتلا ہوگئے۔

تفتان سے سکھر منتقل کیے گئے متعدد زائرین کے جب دوبارہ ٹیسٹ ہوئے تو وہ وائرس میں مبتلا پائے گئے۔ بدھ کو بھی سکھر میں مزید 8 افراد میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

00:53 19.3.2020

نوجوان رضاکار معمر افراد کو دہلیز پر خوراک و ادویات فراہم کرنے لگے

کینیڈا میں قائم پاکستانی کینیڈین شہریوں کی ایک تنظیم Stronger Together نے واٹس ایپ اور سوشل میڈیا کے ذریعے صوبے انٹاریو کے مختلف علاقوں کے لیے نوجوانوں اور طالبعلم رضاکاروں پر مشتمل گروپ تشکیل دیے ہیں جو معمر، بیمار یا ضرورتمندوں کو خوراک، ادویات اور ان کی ضرورت کی اشیا ان کے گھروں تک پہنچا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ انہیں علاج اور کرونا وائرس کے ٹسٹوں کے لیے ہسپتالوں اور کلینکس تک لانے لےجانے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنی گاڑیاں بھی استعمال کر رہے ہیں۔

ان گروپس کے آرگنائزر اور 'اسٹرانگر ٹوگیدر' کے صدر، محبوب علی شیخ نے وائس آف امریکہ کو واٹس ایپ پر ایک آڈیو انٹرویو میں بتایا کہ اس مقصد کے لیے انہوں نے ٹورانٹو کے مختلف علاقوں کے لیے بنائے گئے رضاکاروں کے گروپس کے فون نمبر، واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر فراہم کر دئے ہیں جن پر لوگ فون کر کے، خوراک، ادویات یا اپنی ضرورت کی دوسری اشیا اپنے گھروں تک پہنچانے کی درخواست کرتے ہیں۔ اور یہ رضاکار گراسری یا دوسرے اسٹورز سے ان کی مطلوبہ چیزیں خرید کر ان کے گھروں کے دروازوں پر رکھ کر انہیں فون پر اطلاع دیتے ہیں کہ چیز ان کی دہلیز پر رکھ دی گئی ہے، جہاں سے وہ انہیں اٹھا لیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ غریب لوگوں کو یہ اشیا مفت فراہم کرتے ہیں اور جو لوگ ان اشیا کو خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں ان سے وہ قیمت وصول کر لیتے ہیں۔

محبوب علی شیخ نے جو ورلڈ نیوز آبزرور ٹورانٹو کے بیورو چیف اور کینیڈین پاکستانی لائنز کلب کے صدر اور انٹرنیشنل ویلفئیر ٹرسٹ، کینیڈا چیپٹر کے خیر سگالی سفیر بھی ہیں، بتایا کہ واٹس ایپ پر ان گروپس کی تشکیل کو ابھی صرف ایک ہفتہ ہوا ہے اور اب تک وہ عام شہریوں اور معمر افراد کی سینکڑوں ٹیلی فون کالز وصول کر چکے ہیں اور ان کالز کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

01:01 19.3.2020

کرونا وائرس: 8000 افراد ہلاک

دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد دو لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور اموات 8،000 سے تجاوز کر گئی ہیں۔ ساتھ ہی جو لوگ صحتیاب ہوئے ان کی تعداد 82،000 سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ یہ اعداد و شمار جانز ہاپکنز یونیورسٹی نے جاری کئے ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے خبر دی ہے کہ یورپ میں سرحدوں پر آمد و رفت بند ہونے کی وجہ سے بدھ کے روز میلوں تک ٹرکوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی تھیں۔

بدھ کی صبح آسٹریا کی جانب سرحد پر ٹرک 17 میل تک اور کاریں تقریباً نو میل تک کھڑی تھیں، کیونکہ صرف ہنگری کی گاڑیوں کو سرحد پار جانے کی اجازت تھی۔
یورپی یونین کے لیڈروں کی کوشش تھی کہ خوراک اور دوائیں سرحد پار جاتی رہیں مگر ٹریفک اس حد تک رک گئی تھی کہ کچھ بھی اس پار پہنچانا ممکن نظر نہیں آرہا تھا۔
اسی دوران امریکہ اور کینیڈا کے درمیان غیر ضروری آمد و رفت عارضی طور پر بند کر دی گئی ہے۔

عالمی ادارہ صحت دنیا کی حکومتوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے خلاف جامع اور تند و تیز اقدامات کریں، تاکہ یورپ اور دنیا کے دیگر ملکوں میں متاثرہ افراد کی تعداد کم ہو سکے اور اموات کو روکا جا سکے۔

کرونا وائرس سے متاثرہ اور موت کا شکار ہونے والے لوگوں کی سب سے بڑی تعداد اب بھی بحرالکاہل کے مغربی علاقے میں ہے جس میں چین شامل ہے۔ مگر اب یورپ دوسرے نمبر پر آنے کو ہے؛ اور اب وہاں کرونا وائرس کے مصدقہ مریضوں اور اموات کی تعداد دیگر تمام علاقوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG