خیبر پختونخوا کی تین یونین کونسلز میں لاک ڈاؤن
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس سے دو افراد کی ہلاکت کے بعد تین یونین کونسلز میں مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ جن میں ضلع مردان اور ہنگو کی یونین کونسلز شامل ہیں۔ جہاں بدھ کو دو افراد کی اس وائرس سے ہلاکت ہوئی۔
ضلع بونیر کی ایک یونین کونسل میں بھی لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ یہاں ایک شخص میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ تینوں یونین کونسلز میں آمدورفت پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے کئی سرکاری محکموں کے ملازمین کو بھی رُخصت دے دی ہے۔ حکومت نے کرونا وائرس کے مریضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لیے پشاور سمیت مختلف شہروں کے تعلیمی اداروں میں قرنطینہ مراکز قائم کیے ہیں۔
حکام نے جمعرات کو خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس سے مزید 15 کیسز کی تصدیق کی تھی۔ جس کے بعد صوبے میں مریضوں کی تعداد 34 ہو گئی ہے۔ متاثرہ افراد میں جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والا ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے۔
بھارتی کشمیر میں کرونا وائرس کا پہلا کیس، وادی میں لاک ڈاؤن
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد وادی میں جزوی لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ سڑکیں ویران اور بازار بند ہیں جب کہ کئی علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد ہیں۔ کشیر میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے کیا انتظامات ہیں؟ جانتے ہیں سرینگر سے زبیر ڈار کی اس رپورٹ میں۔
بھارت: گائے کے پیشاب سے کرونا وائرس کے علاج پر گرفتاریاں
بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک کارکن کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایک شہر ی کو گائے کا پیشاب پلانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ مغربی بنگال کی پولیس نے بھی دودھ فروش کو گائے کا پیشاب فروخت کرنے پر گرفتار کیا ہے۔
بھارت میں کرونا وائرس سے بچنے کے لیے لوگ اپنے طور پر دیسی ٹوٹکے اور نسخے آزما رہے ہیں۔
بھارت میں دیسی نسخوں کے طور پر گائے کے پیشاب سے بنی دیسی ادویات بنانے کے متعدد واقعات ماضی میں بھی سامنے آ چکے ہیں۔
کولکتہ پولیس کے سربراہ انوج شرما کے مطابق ملزم نارائن چترجی نے وبائی امراض میں گائے کے پیشاب کی افادیت سے متعلق تقریب منعقد کی۔ اور اس دوران ایک رضا کار کو گائے کا پیشاب پینے پر مجبور کیا جس سے اُن کی حالت بگڑ گئی۔ جس پر اُس نے پولیس سے رُجوع کیا۔
کرونا وائرس: براہ مہربانی فاصلہ رکھیں!
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دُنیا بھر کی حکومتیں سماجی رابطوں میں کمی اور فاصلہ رکھنے کی ہدایات جاری کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے دُنیا بھر میں آگاہی دی جا رہی ہے کہ عوامی مقامات پر فاصلہ اس وائرس سے بچاؤ کے لیے مفید ہو سکتا ہے۔