جمعرات کے روز افغان دارالحکومت میں دھماکے اور گولیاں چلنے کی آوازیں آتی رہیں، جہاں اس سے قبل، ایک خودکش کار بم حملے میں برطانیہ کے سفارت خانے کی ایک گاڑی کو ہدف بنایا گیا، جس واقعے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
برطانیہ کے سفارت خانے نے بتایا ہے کہ اس خودکش حملے میں ہلاک شدگان میں برطانوی سکیورٹی گارڈ اور سفارت خانے کا ایک افغان اہل کار شامل ہیں۔ یہ عمارت کابل کو جلال آباد کے مشرقی شہر سے ملانے والے ہائی وے پر واقع ہے۔
مقامی اہل کاروں نے بتایا ہے کہ دھماکے میں کم از کم 33 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے زیادہ تر افغان شہری ہیں۔
طالبان نے اس حملے کے علاوہ جمعرات کی رات گئے کابل کے سفارتی علاقے میں ہونےوالے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ اُنھوں نے علاقے میں متعدد دھماکے اور وقفے وقفے سے گولیاں چلنےکی آوازیں سنی ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں متعدد سفارت خانے اور غیر ملکی املاک واقع ہے۔
حالیہ دِنوں کے دوران، افغانستان کے دارالحکومت میں کئی ایک حملے ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی لڑاکا افواج کی زیادہ تر تعداد، جو حکومت افغانستان کی مدد کیا کرتی تھی، اگلے ماہ اس جنگ زدہ ملک سے انخلا کی تیاری کر رہی ہے۔
اس سے قبل، اِسی ہفتے کابل مین ہونے والے ایک بم حملے میں دو امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ ایک اور خودکش بم حملے میں، جس میں مشرقی افغانستان میں کھیلی جانے والی ’والی بال میچ‘ کے شائقین کو ہدف بنایا گیا تھا، تقریباً 60 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر شہری تھے۔