نجی ٹی وی چینل ڈان کے ایک مقامی رپورٹر کے گھر پر منگل کی شب کو نامعلوم افراد نے پتھراؤ کیا جس سے ان کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم اس واقعے میں صحافی اور اس کے اہل خانہ محفوظ رہے۔
متاثرہ صحافی اعزاز سید نے وائس آف امریکہ کو واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ رات کو تین بجے کے قریب دو سے تین نامعلوم افراد نے ان کے گھر پر اینٹوں اور پتھروں سے حملہ کیا اور جاتے ہوئے گھر کے گیٹ کے تالے تبدیل کرگئے۔ اعزاز سید کے مطابق ان کے اہل خانہ واقعے کے بعد خوفزدہ ہیں۔
اس واقعے کے خلاف قومی اسمبلی کی کارروائی کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے احتجاجاً کارروائی کا بائیکاٹ کیا تاہم وفاقی وزیرداخلہ رحمٰن ملک کی طرف سے واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کے بعد صحافیوں نے اپنا احتجاج ختم کردیا۔قومی اسمبلی کے باہر وزیر داخلہ نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام کو واقعے کی تفتیش کا حکم دے دیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیٹی میں پولیس کے عہدیداروں کے علاوہ سینئر صحافیوں کو بھی شامل کیا جائے گا اور مکمل تفتیش کے بعد نتائج سب کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔