اسلام آباد —
امریکہ نے پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں ایک اہم تجارتی شاہراہ کی بحالی کے لیے نو کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قلات،کوئٹہ، چمن ہائی وے کی بحالی کے منصوبے پر پیر کو پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے دستخط کیے۔
امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ اس منصوبے کے تحت اس اہم بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے، پہلے مرحلے میں حکومت پاکستان کو چھ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر فراہم کیے جائیں گے جب کہ باقی رقم بعد میں مختص کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ اس اہم شاہراہ کی مرمت سے افغانستان اور وسط ایشیائی ریاستوں کے درمیان اہم تجارتی گزر گاہ بحال ہو گی، جب کہ یہ شاہراہ بلوچستان اور پاکستان کے دیگر علاقوں سے ہوتی ہوئی کراچی تک جائے گی۔
عبدالقدیم اچکزئی کوئٹہ چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کے ایک سینیئر نائب صدر ہیں۔
اُنھوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کوئٹہ، چمن، قلات روڈ کی بحالی سے تجارت کو فروغ ملے گا اور پاکستان کا تجارتی سامان با آسانی افغانستان اور وہاں سے وسطی ایشیائی ممالک تک جا سکے گا۔
’’یہ سارے راستے ٹوٹے پھوٹے ہیں ہمارے جو ٹرک وہ تو تقریباً تین دن میں (افغانستان) پہنچتے ہیں تو یہ راستہ اگر صحیح ہو تو دس یا بارہ گھنٹوں میں یہ (راستہ طے ہو سکے گا) ۔۔۔۔ اس شاہراہ کی بحالی سے (تجارت پر مثبت) اثر پڑے گا۔‘‘
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس اہم تجارتی شاہراہ کی بحالی سے اس کے ارد گرد آباد علاقوں کی ترقی بھی ممکن ہو سکے گی۔ کیوں کہ سڑک کی تعمیر سے مواصلاتی اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو وسعت ملے گی جس سے صحت عامہ، تعلیم اور دیگر سماجی سہولتوں تک رسائی میں بہتری آئے گی۔
امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے پیر کو معاہدے پر دستخط کے بعد تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ امریکہ کو پاکستانی حکومت کے ساتھ اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبے کی تعمیر نو میں اشتراک کار پر فخر ہے۔
بیان میں کہا کہ اس معاہدے کے تحت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے امریکہ 247 کلو میٹر طویل اس سڑک کے باقی ماندہ 111 کلومیٹر کے حصے کی تعمیر کے لیے بھی وسائل فراہم کرے گا۔
اس منصوبے پر کام کا آغاز 2004ء میں کیا گیا تھا لیکن 2010ء میں امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے اس پر کام کو روک دیا گیا تھا۔
امریکی حکومت لگ بھگ 900 کلو میٹر لمبی علاقائی سڑکوں بشمول افغانستان اور پاکستان کے درمیان چار اہم شاہراہوں اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں 474 کلومیڑ لمبی شاہراہوں کی تعمیر اور مرمت کے لیے مالی امداد فراہم کر چکی ہے۔
قلات،کوئٹہ، چمن ہائی وے کی بحالی کے منصوبے پر پیر کو پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے دستخط کیے۔
امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ اس منصوبے کے تحت اس اہم بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے، پہلے مرحلے میں حکومت پاکستان کو چھ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر فراہم کیے جائیں گے جب کہ باقی رقم بعد میں مختص کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ اس اہم شاہراہ کی مرمت سے افغانستان اور وسط ایشیائی ریاستوں کے درمیان اہم تجارتی گزر گاہ بحال ہو گی، جب کہ یہ شاہراہ بلوچستان اور پاکستان کے دیگر علاقوں سے ہوتی ہوئی کراچی تک جائے گی۔
عبدالقدیم اچکزئی کوئٹہ چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کے ایک سینیئر نائب صدر ہیں۔
اُنھوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کوئٹہ، چمن، قلات روڈ کی بحالی سے تجارت کو فروغ ملے گا اور پاکستان کا تجارتی سامان با آسانی افغانستان اور وہاں سے وسطی ایشیائی ممالک تک جا سکے گا۔
’’یہ سارے راستے ٹوٹے پھوٹے ہیں ہمارے جو ٹرک وہ تو تقریباً تین دن میں (افغانستان) پہنچتے ہیں تو یہ راستہ اگر صحیح ہو تو دس یا بارہ گھنٹوں میں یہ (راستہ طے ہو سکے گا) ۔۔۔۔ اس شاہراہ کی بحالی سے (تجارت پر مثبت) اثر پڑے گا۔‘‘
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس اہم تجارتی شاہراہ کی بحالی سے اس کے ارد گرد آباد علاقوں کی ترقی بھی ممکن ہو سکے گی۔ کیوں کہ سڑک کی تعمیر سے مواصلاتی اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو وسعت ملے گی جس سے صحت عامہ، تعلیم اور دیگر سماجی سہولتوں تک رسائی میں بہتری آئے گی۔
امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے پیر کو معاہدے پر دستخط کے بعد تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ امریکہ کو پاکستانی حکومت کے ساتھ اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبے کی تعمیر نو میں اشتراک کار پر فخر ہے۔
بیان میں کہا کہ اس معاہدے کے تحت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے امریکہ 247 کلو میٹر طویل اس سڑک کے باقی ماندہ 111 کلومیٹر کے حصے کی تعمیر کے لیے بھی وسائل فراہم کرے گا۔
اس منصوبے پر کام کا آغاز 2004ء میں کیا گیا تھا لیکن 2010ء میں امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے اس پر کام کو روک دیا گیا تھا۔
امریکی حکومت لگ بھگ 900 کلو میٹر لمبی علاقائی سڑکوں بشمول افغانستان اور پاکستان کے درمیان چار اہم شاہراہوں اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں 474 کلومیڑ لمبی شاہراہوں کی تعمیر اور مرمت کے لیے مالی امداد فراہم کر چکی ہے۔