پی آئی اے ملازمین کی یونین نے پچھلے آٹھ روز سے جاری ہڑتال بلاخر منگل کی شام ختم کردی۔ ہڑتال کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
ساتھی ملازمین کو دیئے گئے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ تمام ملازمین فلائٹ آپریشن بحال کردیں، ایکشن کمیٹی کے رہنما آج رات لاہور جائیں گے جہاں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے ان کی ملاقات ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے بھی طیاروں اور مسافروں سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کےبقول ملازمین بھی طیاروں کی سیفٹی سے متعلق کوتاہی نہیں برت سکتے۔
سہیل بلوچ کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں ان کے مطالبات پر غور کی یقین دہانی کرائی گئی ہے اور اس یقین دہانی کے بعد ان کے پاس ہڑتال کا کوئی جواز باقی نہیں رہ جاتا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات طے کرانے میں ایک بااعتماد فرد نے اہم کردار اداکیا ہے، پوری طرح معاملات طے ہونے تک وہ اس کا نام نہیں بتاسکتے۔ تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ ایک دو روز میں معاملات واضح ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری سے متعلق تمام اختلافات مذاکرات سے حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دن پی آئی اے اور اس کے ملازمین کے لیے بہتر ثابت ہوں گے۔
پی آئی اے کے ملازمین ادارے کی نجکاری کے فیصلے کے خلاف 2 فروری سے ہڑتال پر تھے۔ ہڑتال کی وجہ سے قومی ایئرلائن کا فلائٹ آپریشن بھی کئی دن بند رہا۔
دو روز قبل فلائٹ آپریشن کی جزوی بحالی کے بعد صورت حال کچھ بہتر ہوئی تھی لیکن اس کے باوجود مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا تھا۔ حکومت کا موقف ہے کہ ملازمین کی ہڑتال کے باعث پی آئی اے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔