روس یوکرین جنگ میں سوشل میڈیا پرغلط معلومات کا پھیلاؤ
جدید دور میں جنگ اب صرف میدانوں میں نہیں بلکہ آن لائن بھی لڑی جاتی ہے۔ جیسے سائبر وار یا سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانا۔ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں بھی سوشل میڈیا پر گمراہ کن معلومات اور منفی پروپیگنڈے کا پھیلاؤ جاری ہے۔ مزید تفصیل اس رپورٹ میں۔
روس کا ماریوپول شہر میں ہتھیار ڈالنے کا الٹی میٹم
روس نے الٹی میٹم دیا ہے کہ یوکرین کی فوج ماریوپول شہر میں ہتھیار ڈال دے۔ تاہم یوکرین کی ڈپٹی وزیرِ اعظم نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا ہے۔
روسی افواج نے ماریوپول شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے اور الٹی میٹم دیا ہے کہ یوکرین کی افواج مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح تک ہتھیار ڈال دیں۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسی نے کہا ہے کہ وہ روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن سے امن مذاکرات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
یوکرین کی ڈپٹی وزیرِ اعظم ارینا ویریچوک نے ماسکو کے الٹی میٹم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماریوپول میں ہتھیار ڈالنے کے لیے کوئی مذکرات نہیں ہوں گے۔
ان کے بقول ہتھیار نہ ڈالنے کے متعلق روسی حکام کو پہلے ہی آگاہ کیا جا چکا ہے۔
صدر بائیڈن اس ہفتے پولینڈ کا دورہ کریں گے
امریکہ کے صدر جو بائیڈن جو نیٹو اور اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ فوری نوعیت کی بات چیت کے لیے اس ہفتے یورپ کے دورے پر جا رہے ہیں، پولینڈ بھی رکیں گے۔
امریکی صدر کا یہ دورہ ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب روسی افواج یوکرین کے شہروں پر گولاباری جاری رکھے ہوئے ہے اور تقریباً ایک مہینے سے جاری اس جنگ میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد پھنس کر رہ گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے عہدے داروں نے بتایا ہے کہ بدھ سے شروع ہونے والے دورے میں صدر بائیڈن پہلے نیٹو کے ہیڈ کوارٹر برسلز جائیں گے جس کے بعد ان کی اگلی منزل پولینڈ ہو گی۔
پولینڈ یوکرین کا ہمسایہ ملک ہے اور وہ جنگ سے اپنی جانیں بچا کر فرار ہونے والے 20 لاکھ سے زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کر چکا ہے۔ تاہم صدر اس دورے میں یوکرین نہیں جائیں گے
پولینڈ ان ملکوں میں شامل ہے جو نیٹو سے مسلسل یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ یوکرین میں خون خرابہ روکنے لیے لیے زیادہ کچھ کرے۔
یونان کی ماریوپول میں بمباری سے تباہ ہونے والے زچہ و بچہ کلینک کی تعمیر نو کی پیش کش
یونان نے یوکرین کے شہر ماریوپول میں روسی فوجیوں کےحملے میں تباہ ہونے والے ایک زچہ و بچہ کلینک کی تعمیر نو کی پیش کش کی ہے۔
اس حملے میں ایک حاملہ خاتون اور اس کا بچہ ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔ حملے کے خلاف عالمی سطح پر احتجاج بھی کیا گیا تھا۔
یونان کے وزیرِ اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس نے یہ پیش کش اٹلی، اسپین اور پرتگال کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کے بعد کی ہے۔ یہ تمام ممالک یوکرین پر روسی جارحیت سے پیدا ہونے والی صورتِ حال سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یونان کے وزیرِاعظم مٹسوٹاکس نے جمعے کو کہا تھا کہ ہمیں یورپی یونین کو مضبوط بنانے اور توانائی کے بحران سے نمٹنے پر غور کرنا ہو گا جس کا اب ہمیں سامنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو کے ایک رکن ہونے کے ناطے ہمیں لازماً اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے پر غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں جنگ زدہ ملک یوکرین کو تعمیر نو میں مدد دینے میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر ماریوپول میں جہاں کم ازکم ایک لاکھ یونانی آباد ہیں اور جو یونان سے باہر یونانی ثقافت کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک ہے۔