رسائی کے لنکس

فرانس: اسٹراس برگ حملے کا ملزم پولیس فائرنگ سے ہلاک


پولیس نے حملہ آور کو 29 سالہ شریف شیخات کے نام سے شناخت کیا تھا جسے اسٹراس برگ کی پولیس منگل کے واقعے کے بعد سے سرگرمی سے تلاش کر رہی تھی۔

فرانس کے شہر اسٹراس برگ کی ایک کرسمس مارکیٹ میں فائرنگ کرنے والا مشتبہ ملزم پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا ہے۔

ملزم نے منگل کی شب جرمنی کی سرحد کے ساتھ واقع تاریخی شہر کے ایک کرسمس بازار میں فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس نے حملہ آور کو 29 سالہ شریف شیخات کے نام سے شناخت کیا تھا جسے اسٹراس برگ کی پولیس منگل کے واقعے کے بعد سے سرگرمی سے تلاش کر رہی تھی۔

پولیس حکام کے مطابق جمعرات کی شب ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے نودروف نامی علاقے میں سرچ آپریشن کیا تھا جس کے دوران ملزم نے پولیس پر فائرنگ کی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ملزم موقع پر ہی مارا گیا۔

اسٹراس برگ شہر ک میئر رولینڈ رائس نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ملزم کے مارے جانے کے بعد شہر میں معمولاتِ زندگی بحال ہوجائیں گے جو بازار میں فائرنگ کے بعد سے جزوی معطل تھے۔

منگل کو پیش آنے والے واقعے کے بعد سے سیکڑوں پولیس اہلکار ملزم کو تلاش کرنے میں مصروف تھے۔

اسٹراس برگ کا شہر فرانس کے مشرق میں دریائے رائن کے کنارے آباد ہے جب کہ دریا کے دوسرے کنارے پرجرمنی واقع ہے۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد ملزم کو فرار ہونے سے روکنے کے لیے جرمن حکام نے بھی سرحدی راستوں کی سکیورٹی سخت کردی تھی۔

اسٹراس برگ حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرتے ہوئے شیخات کا اپنا ایک سپاہی قرار دیا تھا۔ تاہم فرانس کے حکام نے تاحال شدت پسند تنظیم کے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شیخات چوری اور تشدد کے الزامات میں فرانس، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کی جیلوں میں قید رہ چکا ہے جس کے دوران وہ شدت پسند نظریات سے متاثر ہوگیا تھا۔

بعض عینی شاہدین کے مطابق ملزم نے دو روز قبل بازار میں فائرنگ سے قبل 'اللہ اکبر' کا نعرہ بھی لگایا تھا۔

ملزم کا نام فرانسیسی پولیس کی مرتب کردہ اس فہرست میں بھی شامل تھا جنہیں سکیورٹی خطرہ سمجھتے ہوئے ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔

فرانس میں حالیہ چند برسوں کے دوران شدت پسندی سے متاثر افراد کے حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس نوعیت کے حملوں میں جنوری 2015ء سے اب تک 240 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG