رسائی کے لنکس

افغان قانون ساز کے گھر پر حملہ، آٹھ ہلاک


رکن پارلیمنٹ مالیم مہر ولی کا تعلق افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند سے ہے اور اس حملے کے دوران اپنی جان بچانے کے لیے اُنھوں نے ایک چھت سے چھلانگ لگائی اور اس دوران وہ زخمی ہو گئے۔

افغان حکام نے کہا ہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب دارالحکومت کابل میں ایک قانون ساز کے گھر پر حملے میں آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

13 گھنٹوں تک جاری رہنے والا محاصرہ جمعرات کی صبح اُس وقت ختم ہوا جب افغان اسپیشل فورسز نے تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔

رکن پارلیمنٹ مالیم مہر ولی کا تعلق افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند سے ہے اور اس حملے کے دوران اپنی جان بچانے کے لیے اُنھوں نے ایک چھت سے چھلانگ لگائی اور اس دوران وہ زخمی ہو گئے۔

مقامی رہائیشیوں نے دو زودار دھماکوں کی آوازیں بھی سنیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس حملے کے آغاز پر ایک خودکش حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کیا۔

طالبان کے ترجمان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہتھیاروں سے لیس دو خودکش بمباروں نے یہ حملہ ایسے وقت کیا جب ہلمند سے سینیئر فوجی عہدیداروں کی ملاقات جاری تھی۔

طالبان کے ترجمان نے اصرار کیا کہ اس حملے 20 اہم ’’شخصیات‘‘ ماری گئیں اور بہت سے افراد زخمی ہوئے۔ طالبان ایسے حملوں میں جانی نقصان کو عموماً بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔

افغانستان کے 34 صوبوں میں سے ہلمند سب سے بڑا ہے اور حالیہ مہینوں میں اس صوبے کے بہت سے اضلاع طالبان کے قبضے میں ہیں جب کہ صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ پر قبضے کے لیے کئی حملے کیے گئے۔

XS
SM
MD
LG