افغان حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کو صوبہ ارزگان کے ایک مصروف بازار میں ہونے والے خود کش دھماکے میں 16 سے زائد افراد ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے ہیں۔
صوبائی پولیس کے سربراہ جمعہ گل ہمت کے مطابق دُہراوُد کے بازار میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہفتہ وار بازار میں خریدوفروخت کے لیے جمع تھی جب خودکش حملہ آور نے جسم سے بندھے بارود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے سے متعدد دکانیں بھی تباہ ہوئیں جب کہ جمعہ گل کے بقول مرنے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
صدر حامد کرزئی نے ارزگان میں ہونے والے اس خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ کابل میں اقوام متحدہ کی طرف سے بدھ کوجاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ گذشتہ سال ہونے والی لڑائی اور شدت پسندوں کے حملوں میں مجموعی طور پر افغانستان میں 2412 عام شہری ہلا ک ہوئے جو 2001ء میں شروع ہونے والی لڑائی کے دوران کسی ایک سال میں ہونے والی سب سے زیادہ شہری ہلاکتیں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 3566 عام شہری زخمی بھی ہوئے۔
دریں اثنا جمعرات کو ہی ہلمند صوبے میں مقامی حکام کے مطابق موسیٰ قلعہ کے علاقے میں گشت میں مصروف پولیس اہلکاروں پر ہونے والے خودکش حملے میں ایک پولیس افسر ہلاک اور چار شہری زخمی ہوگئے ہیں۔