لندن کے مرکزی ہوائی اڈے ہیتھرو کو کار پارکنگ کے لحاظ سے دنیا کا مہنگا ترین ہوائی اڈا بتایا گیا ہے، جہاں دن کے مصروف ترین اوقات میں ٹرمینل 4 پر مختصر مدت یا دو گھنٹے کے لیے کار پارکنگ کا کرایہ 12 پونڈ وصول کیا جاتا ہے
لندن —
ایک تازہ رپورٹ کے اعداوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ لندن کے ہوائی اڈوں کی کار پارکنگ دنیا کےکسی بھی ہوائی اڈے کی کار پارکنگ کے مقابلے میں مہنگی ترین ہیں۔
لندن کے مرکزی ہوائی اڈے ہیتھرو کو کار پارکنگ کے لحاظ سے دنیا کا مہنگا ترین ہوائی اڈا بتایا گیا ہے، جہاں دن کے مصروف ترین اوقات میں ٹرمینل فور پرمختصر مدت یا دو گھنٹے کے لیے کار پارکنگ کا کرایہ 12 پونڈ وصول کی جاتا ہے۔
لندن کے دیگر ہوائی اڈوں، گیٹ وک اور اسٹینسٹیڈ پر دو گھنٹے کی کار پارکنگ کے لیے 10 پونڈ کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔ اسی طرح لٹن ہوائی اڈا پر دو گھنٹے کار پارکنگ کا کرایہ 11 پونڈ ادا کرنے پڑتا ہے۔
برطانوی روزنامہ ’مرر‘ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ لندن کے ہوائی اڈوں کے مقابلے میں نیو یارک کے جان ایف کینیڈی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کار پارکنگ کا کرایہ 5.50 پونڈ ادا کیا جاتا ہے؛ اسی طرح پیرس کے چارلس ڈی گال ہوائی اڈے پر 6.60 پونڈ کار پارکنگ فیس ہے، جبکہ لاس اینجیلیس ہوائی اڈے پر پارکنگ کرایہ 7 پونڈ وصول کی جاتی ہے۔
لندن کی سڑکوں پر مہنگی ترین کار پارکنگ
پارکنگ کے حوالے سے برطانوی ادارہ 'پارک ایٹ مائی ہاؤس' کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وسطی لندن میں کار سواروں کو نا صرف شہر میں داخلہ فیس کے طور پر 10 پونڈ ادا کرنے پڑتے ہیں بلکہ سنٹرل لندن کی کار پارکنگ دنیا کی مہنگی ترین پارکنگ میں شمار کی جاتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی لندن میں یومیہ کار پارکنگ کا کرایہ 42 پونڈ وصول کئے جاتے ہیں جو کہ برطانیہ کے دیگر شہروں کے مقابلے میں تین گنا سے بھی زیادہ ہے، جیسا کا مانچسٹر میں یومیہ کار پارکنگ کرایہ 12 پونڈ مقرر ہے اسی طرح برمنگھم میں یومیہ کار پارکنگ کرایہ 10 پونڈ ہے۔
لندن میں کار پارکنگ کی تجارتی اور نجی خالی جگہوں کا کرایہ دنیا کے کئی مہنگے ترین شہروں مثلا نیویارک ، ٹوکیو اور سڈنی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔ ویسٹ اینڈ اور لندن شہر میں کمرشل کار پارکنگ کے لیے یومیہ کرایہ 75 پونڈ وصول کیا جاتا ہے۔
’بی بی سی‘ کی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لندن کی ٹیکسیوں کا کرایہ اورپبلک ٹرانسپورٹ دنیا کے بڑے شہروں کے مقابلے میں بہت زیادہ مہنگی ہیں۔
ٹرانسپورٹ فار لندن کے مطابق، وسطی لندن میں بسوں کے کرایہ میں اضافہ ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے سائکلوں اور بائیک پر سفر کرنا شروع کر دیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ دارالحکومت کی سڑکوں پر بھیڑ کے اوقات میں تقریبا 25 فیصد سائیکل سواروں کی تعداد نظر آتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ دارالحکومت کی سڑکوں پر بھیڑ کے اوقات میں تقریبا 25 فیصد سائیکل سواروں کی تعداد نظر آتی ہے۔