'دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کی گنجائش نہیں'

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار

پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد اپنی اولین پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ کی گنجائش نہیں ہوتی۔​

انہوں نے کہا کہ ’’ہماری کوشش ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات میں امن کا راستہ اپنایا جائے۔ تاہم بھارت کے تمام بیانات کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور بھارت کی تمام تیاریوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اندرونی شورش سے توجہ ہٹانے کے لیے کھیل کھیل رہا ہے"۔

میجر جنرل بابر افتخار نے الزام لگایا کہ ’’بھارت کے جارحانہ رویے سے خطے کو خطرہ ہے، مشرقی سرحد پر بھارت کی طرف سے خطرات درپیش ہیں۔ تاہم، عزت اور وقار کی کوئی قیمت نہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج ملک کے دفاع کے لئے ہر طرح سے تیار ہے۔

افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور پاکستان وہ ملک ہوگا جسے افغانستان میں امن سے سب سے زیادہ خوشی ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہترین ہیں اور ان میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ​دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 1000 سے زائد القاعدہ کے دہشت گردوں کو پکڑا یا ہلاک کیا، 70 سے زائد ممالک کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کی اور کئی بین الاقوامی نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان فوج نے دہشت گردی کے خاتمے لئے آپریشن رد الفساد کے دوران 1200 سے زائد آپریشن کیے جبکہ ڈیڑھ لاکھ انٹیلی جنس آپریشن کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی سطح پر 70 سے زائد ممالک کے ساتھ تعاون کیا اور اسی دوران کئی بین الاقوامی نیٹ ورکس کا خاتمہ کرنے میں معاونت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران پاکستان نے 80ہزار جانوں کی قربانی دی اور 180 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے صرف 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ اردگرد تمام ممالک میں کرونا وائرس پھیل رہا ہے، کرونا وائرس سے متعلق وزارت صحت بہتر طریقے سے کام کر رہی ہے۔ تاہم، اس معاملے میں مدد کے لیے تیار ہیں۔