پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ایک نوجوان کو اپنے گھر پر بھارتی پرچم لہرانے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ایک روز قبل اوکاڑہ شہر کے نواح میں واقع ایک گاؤں کے کچھ مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی کہ 22 سالہ عمر دراز نے اپنے گھر پر بھارتی پرچم لہرایا ہوا ہے، جس کے بعد پولیس کے اہلکاروں نے موقع پر جا کر اس واقعہ کی تصدیق کے بعد اس نوجوان کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
اوکاڑہ پولیس کے ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ضیا الحق نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمردراز کا موقف ہے کہ وہ بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی کو پسند کرتا ہے اور اسی وجہ سے اس نے اپنے گھر کی چھت پر بھارتی پرچم لہرایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم کو منگل کو مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اگر عمر دارز کے خلاف عدالت میں یہ جرم ثابت ہوتا ہے تو اسے دس سال قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ملزم کا موقف ہے کہ وہ اس بات سے آگاہ نہیں تھا کہ اس کا یہ اقدام ایک قانونی جرم ہے۔
پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے روایتی حریف ہیں اور ان کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے اور اس بات کی عکاسی ان دونوں ملکوں کے شہریوں کے رویوں سے بھی ہوتی رہتی ہے۔
بظاہر یہ معاملہ بھی اسی کشیدگی کے تناظر میں اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ یہ دیکھنے میں آ چکا ہے کہ فٹبال کے عالمی کپ مقابلوں میں خاص طور پر کراچی کے علاقے لیاری میں لوگ مختلف ٹیموں کے پرچم لہراتے آئے ہیں۔
حال ہی میں منظر عام پر آنے والا یہ پہلا واقع ہے کہ کسی پاکستانی شہری نے کسی بھارتی کھلاڑی کے لیے اپنی پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے گھر کی چھت پر بھارت کا پرچم لہرایا۔
2014ء میں بھارت کے شہر میرٹھ میں متعدد طلبا کو اس وقت گرفتار کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جب انھوں نے بھارت کے خلاف کرکٹ میچ میں پاکستان کی فتح پر پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی تھی۔
ان طلبا کا تعلق بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے تھا جہاں مختلف مواقع پر مظاہرین کی طرف سے پاکستانی پرچم لہرائے جاتے رہے ہیں اور حکام ایسے افراد کو حراست میں لیتے رہے ہیں۔
ان خبروں کے بعد یونیورسٹی نے ان طلبا کو جامعہ سے نکال دیا ہے پاکستان کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ وہ ان طالب علموں کو ان کی تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لیے معاونت فراہم کر سکتا ہے۔