عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
سندھ حکومت نے ڈینیئل پرل کے قاتلوں کو سزائوں میں کمی اور رہائی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی، جس میں سندھ ہائی کورٹ کے2 اپریل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا
عاصم باجوہ کی تقرری پر مبصرین کا کہنا ہے کہ کسی سیاسی حکومت کا ترجمان بن کر دفاع کرنا ایک خاصا مشکل کام ہے۔ حکومت کو چاہیے تھا کہ اس عہدہ پر کسی سیاست دان کو ہی تعینات کرتی۔
اسلام آباد میں پیر کو کرونا وائرس سے پہلے صحافی کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔ پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے 'اے پی پی' کے سابق صحافی عبدالرشید بھٹی کرونا وائرس میں مبتلا ہو کر انتقال کر گئے ہیں۔
بیرونِ ملک پھنسے پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ ایک تو اُنہیں مہنگے ٹکٹ خریدنا پڑ رہے ہیں۔ وہیں وطن واپسی پر قرنطینہ کے لیے ہوٹل کے اخراجات بھی برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ آپریشنل لاگت بڑھنے سے ٹکٹ مہنگے ہیں۔
پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتحار نے کہا ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکنالوجی کے تحت ہاٹ اسپاٹس پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔ اُنہوں نے اعلان کیا کہ فوج کرونا ڈیوٹی کے عوض اضافی الاؤنس بھی وصول نہیں کرے گی۔
سندھ حکومت کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کئی اہم شواہد کو نظرانداز کیا گیا۔ اس کے علاوہ ملزمان کے اعترافی بیانات کو بھی فیصلے میں مدنظر نہیں رکھا گیا۔
جن افراد کی مالی مدد کی جائے گی ان میں کنٹریکٹ ملازمین، خوانچہ فروش، تعمیراتی کارکن، گھریلو ملازمین اور دیگر شامل ہیں۔ مزدوروں کا ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔ نہ ہی اداروں کے پاس ایسا کوئی ذریعہ ہے کہ ان تک براہ راست پہنچا جا سکے۔
وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ''دونوں سربراہان نے مربوط کوششیں کرنے پر اتفاق کیا، تاکہ وائرس سے نبرد آزما ہوا جاسکے اور وبا کے معیشت پر پڑنے والے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔''
حکومتی ترجمان کے مطابق پارلیمنٹ ایک خود مختار ادارہ ہے اور اسپیکر اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا اسپیکر قومی اسمبلی کا استحقاق ہے وہ جب چاہیں گے اجلاس بلا لیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بیت المال کے ڈائریکٹر جنرل بھی زکوٰة فنڈ سے تنخواہ لے رہے ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ وفاق نے نو ارب سے زائد زکوٰة جمع کی۔ مستحقین تک رقم کیسے جاتی ہے اس کا کچھ نہیں بتایا گیا۔
صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی زیرِ صدارت ملک کے چاروں صوبوں میں علما کے ساتھ ویڈیو لنک پر مشاورت کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ مساجد کے احاطے میں تراویح کی اجازت جب کہ افطار اور سحر کے اجتماعی دسترخوانوں پر پابندی ہو گی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) پہلے ہی وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کی جانب سے ماسک برآمد کرنے کے فیصلے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5540 ٹیسٹ کیے گئے جس سے مجموعی تعداد 78979 ہوگئی ہے۔ 520 نئے کیسز سامنے آئے۔ متاثرہ افراد کی تعداد 6ہزار 500 سے متجاوز ہو گئی ہے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی اُمور نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر رمضان میں نماز تراویح اور اجتماعی عبادات سے متعلق فیصلہ علما سے مشاورت کے بعد ہو گا۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ حتمی فیصلہ ریاست کا ہی گا۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے پیشِ نظر لاک ڈاؤن میں توسیع کے باوجود بعض علما نے مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت اور علما کے درمیان اس معاملے پر کیا مذاکرات ہو رہے ہیں اور کیا رمضان میں تراویح کی اجازت دی جائے گی؟ جانیے وفاقی وزیرِ مذہبی امور نور الحق قادری کی زبانی
قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں محدود پیمانے پر کاروباری سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں جب کہ خیبر پختونخوا حکومت اس حوالے سے بدھ کو کابینہ اجلاس میں فیصلہ کرے گی۔
پاکستان کے مطابق رواں سال 2020 میں اب تک بھارت کی طرف سے 708 بار سیزفائر کی خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجہ میں 2 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہو چکے ہیں۔ جب کہ بھارت نے پاکستان پر فائربندی کی 800 سے زیادہ بار خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیرِ اعظم کی کابینہ غیر مؤثر ہو چکی ہے۔ ظفر مرزا کو عہدے سے ہٹانے کا کہہ دیا ہے۔ سندھ حکومت کی کارکردگی افسوسناک ہے جو آٹھ ارب کا راشن تقسیم کرنے کے شواہد بھی نہ پیش کر سکی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث معاشی بحران پوری دنیا میں پیدا ہوگیا ہے۔ اس صورتحال کی وجہ سے پاکستان میں بھی لوگوں کی قوت خرید متاثر ہوئی، بحریہ ٹاون کو پلاٹس کی مد میں کوئی قسط موصول نہیں ہو رہی۔
عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں حکومت نے بتایا کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں قرنطینہ کے لیے 300 بستر اور مصدقہ مریضوں کے لیے اسپتالوں میں 154 بیڈز مختص کیے گئے ہیں۔
مزید لوڈ کریں