کانگریس کے ڈیموکریٹک رکن ایڈم اسمتھ نے کہا،” ایران جبر کے مطلق العنان نظریے کو پھیلا رہا ہے، خاص طور پر خواتین کے خلاف۔ اس لیے ہمیں ان کے تمام اتحادیوں اور شراکت داروں جیسے حماس اور حزب اللہ کے خلاف کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ یہ بہت خطرناک ہے۔”
اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت نے منگل کے روز نکاراگوا کی وہ درخواست مسترد کر دی جو اسرائیل کو جرمنی کی جانب سے دی جانے والی فوجی امداد روکنے کا ہنگامی حکم دینے سے متعلق تھی۔ عدالت نے کہا کہ نکاراگوا کی طرف سے پیش کردہ موجودہ حالات ایسے نہیں ہیں کہ عدالت کو ہنگامی اقدامات جاری کرنے کی ضرورت ہو۔
امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن کو مظاہرین کے جذبات کا احساس ہے، لیکن اس سے غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کی حمایت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
نیتن یاہو کے دفتر نے یرغمالوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں ان سے یہ بیان منسوب کیا "یہ خیال کہ ہم جنگ کو اس کے تمام اہداف کےحصول سے قبل روک دیں گے،بالکل ناممکن ہے ۔ کوئی معاہدہ ہوتا ہے یا نہیں ہوتا ، مکمل فتح حاصل کرنے کے لیے ہم رفح میں داخل ہو ں گے اور وہاں حماس کے دستوں کا صفایا کردیں گے ۔"
فرنچائز کمپنی نے پیر کو رات گئے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ کیو ایس آر برینڈز اور کے ایف سی ملائیشیا نے بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت کو منظم کرنے اور زیادہ مصروف تجارتی زونز پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے آؤٹ لیٹس کو عارضی طور پر بند کرنے کے لیے فعال اقدامات کیے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر بائیڈن نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی سے الگ الگ فون پر رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں پر زور دیا کہ حماس کی قید میں موجود یرغمالوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔
کیث کی بیوی اویوا نے تل ابیب میں یرغمال چوک پر ایک پریس کانفرنس میں کہا ،” میں آزاد دنیا کے راہنماؤں سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ ہمیں اپنے لوگوں کو گھر واپس لانے میں مدد کریں ۔”
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرن جین پیئر نے بریفنگ میں کہا، "ہم آئی سی سی کی تحقیقات کے بارے میں واضح ہیں کہ ہم اس کی حمایت نہیں کرتے۔" " نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا تھا کہ نیتن یاہو خود بھی ان لوگوں میں شامل ہو سکتے ہیں، جن پر الزامات عائد کیے جائیں گے۔
کولمبیا یونیورسٹی کی صدر مینوش شفیق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے بہت سے یہودی طالب علموں سمیت کئی دوسرے اسٹوڈنٹس نے حالیہ ہفتوں میں کشیدہ ماحول کے باعث کیمپس چھوڑ دیا ہے، جو ایک المیہ ہے۔
شانی کرنس جیسے سر گرم اسرائیلی کارکن جنوبی مغربی کناے میں الخلیل کے جنوبی علاقے کے ایک ناہموار علاقے مسافر یتہ میں فلسطینیوں کو یہودی آباد کاروں سے محفوظ رکھنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ چھڑنے کے بعد سے بڑھتے ہوئے ان حملوں کو روکنا دن بدن مشکل ہورہا ہے ۔
اس موقعے پر بلنکن نے انکشاف کیا کہ فسلطینیوں سے متعلق مجوزہ معاہدے کے انتہائی اہم حصے پر بات کرنے کے لیے انہیں گزشتہ برس 10 اکتوبر کو پہلے سعودی عرب اور اسرائیل کا دورہ کرنا تھا۔ تاہم سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available