رسائی کے لنکس

فلسطینی اتھارٹی نے اصلاحات کے مطالبوں کے دوران نئی کابینہ کا اعلان کر دیا


فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس ، فائل فوٹو
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس ، فائل فوٹو
  • فلسطینی اتھارٹی نے جمعرات کو نئی کابینہ کی تشکیل کا اعلان کیا۔
  • صدر محمود عباس نےایک صدارتی حکم نامے میں نئی حکومت کا اعلان کیا۔
  • نئی کابینہ کےوزیروں میں سے کوئی بھی معروف شخصیت نہیں ہے۔

فلسطینی اتھارٹی نے جمعرات کو نئی کابینہ کی تشکیل کا ایسے میں اعلان کیا جب اسے اصلاحات کے لیے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔

صدر محمود عباس نے، جو تقریباً دو عشروں سے فلسطینی اتھارٹی کی قیادت کر رہے ہیں ،اور اقتدار پر ان کا بدستور مجموعی کنٹرول ہے، ایک صدارتی حکم نامے میں نئی حکومت کا اعلان کیا۔

ان کی نئی کابینہ کے وزیروں میں سے کوئی بھی معروف شخصیت نہیں ہے۔

عباس نے اس ماہ کے شروع میں طویل عرصے سے مشیر رہنے والے محمد مصطفیٰ کو وزیر اعظم مقرر کیا تھا۔ مصطفیٰ نے، جو سیاسی طور پر ایک آزاد، امریکی تعلیم یافتہ ماہر اقتصادیات ہیں، ایک ٹیکنوکریٹک حکومت بنانے اور غزہ کی تعمیر نو میں مدد کے لیے ایک آزاد ٹرسٹ فنڈ بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کا انتظام چلاتی ہے۔ جب حماس نے 2007 میں اقتدار پر قبضہ کیا تو ان کی فورسز کو غزہ سے نکال دیا گیا تھا، اور ان کا وہاں کوئی اختیار باقی نہیں ہے۔

امریکہ نے فلسطینی ریاست کے آخر کار قیام سے قبل، جنگ کے بعد کے غزہ کا نظم و نسق چلانے کے لیے فلسطینی اتھارٹی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیل نے اس خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ پر سکیورٹی کا ایک کھلا کنٹرول برقرار رکھے گا۔

فلسطینی اتھارٹی کا قیام 1990 کے عشرے میں عبوری امن معاہدوں کے ذریعے عمل میں آیا تھا اور اسے حتمی ریاست کی جانب ایک پہلا قدم تصور کیا گیا تھا۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG