دنیا بھر کے موسم کا مزاج ایک مرتبہ پھر بگڑ گیا ہے۔ امریکہ کی تقریباً20ریاستوں میں درجہ حرارت نے قیامت ڈھائی ہوئی ہے تو روس، بھارت، چین اور بنگلہ دیش میں سیلاب نے شدید تباہی پھیلائی ہوئی ہے۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں درجہ حرارت پیر کو بھی مسلسل دسویں دن 35 ڈگری سے زائد رہا۔ اوہائیو ، وسکونسن، ٹنیسی اور پینسلوانیا بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے۔ گرمی سے بچنے کیلئے مختلف طریقے استعمال کئے جارہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی لہر ابھی کئی دنوں تک جاری رہے گی
چین میں طوفانی بارشوں سے 14افراد ہلاک
چین کے جنوب مشرقی صوبے سیچوان میں طوفانی بارشوں اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں متعدد افراد لاپتہ ہوگئے ہیں ۔حکام نے 14 لاشیں نکال لی ہیں جبکہ26 افراد تاحال لاپتہ ہیں ۔ خبررساں اداروں کے مطابق 12 لاشیں دریائے جنتا سے ملیں جبکہ دو افراد کو مٹی کے تودے سے نکالا گیا ۔
روس میں تاریخی سیلاب
روس کے جنوبی علاقوں میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 150 سےزیادہ ہو گئی ہے۔ملک میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا۔ روسی ٹی وی کے مطابق ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا اورٹی وی چینلز تفریحی پروگرام نہیں دکھائیں گے۔
کراسندار کے علاقے میں آنے والے سیلاب کو حالیہ تاریخ کا بدترین سیلاب قرار دیا گیا ہے۔چونکہ سیلاب رات کے وقت آیا تھا اس لئےہلاکتیں زیادہ ہوئیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگ اپنے گھروں میں محوِ خواب تھے کہ انہیں سیلابی پانی نے آ گھیرا جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں افراتفری مچ گئی۔
سیلاب سے ہزاروں مکانات ڈوب گئے ہیں ۔ لوگوں کی اکثریت گھروں کی چھتوں پر پناہ لیے ہوئے ہے۔ پانی کی رفتار اور طاقت اتنی زیادہ تھی کہ اس سے سڑکیں بھی بہہ گئیں۔ حکام کے مطابق اس علاقے میں 13 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
آسام میں بھی شدید سیلاب ، 100سے زائد افراد ہلاک
بھارتی ریاست آسام میں کئی روز قبل آنے والے سیلاب سے صورتِ حال مزید نازک ہوگئی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق سیلاب اور چٹانوں کے کھسکنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد124تک پہنچ گئی ہے۔ تھیماجی ضلع کے 330گاوٴں سیلاب کے پانی میں پوری طرح ڈوبے ہوئے ہیں اور دو لاکھ 55ہزار ہیکٹر زمیں پر کھڑی فصل تباہ ہوگئی ہے۔
حالیہ چند برسوں کے دوران اتنی شدت کا سیلاب کبھی نہیں آیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلاب سے22لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور ریاست کے 28میں سے 27اضلاع کے تقریباً 3000گاوٴں میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔ تھیماجی ضلع میں 330گاوٴں ڈوب گئے ہیں اور دو لاکھ 55ہزار ہیکٹیئر زمیں پر کھڑی فصل تباہ ہوگئی ہے۔
عالمی شہرت یافتہ قاضی رنگا نیشنل پارک بھی بری طرح تباہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 10گینڈوں سمیت تقریباً 550 جانور ہلاک ہوگئے ہیں۔آسام کے وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم من موہن سنگھ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ریاست کے لئے گیارہ کھرب روپے کا اعلان کریں اور سیلاب کے متاثرین کو قلیل مدتی امداد فراہم کریں۔
اس سے قبل پچھلے ہفتے بنگلہ دیش میں بھی شدید بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی تھی۔
جنوبی ایشیاء کے ایک اور اہم ملک پاکستان میں پچھلے دوبرسوں تک مسلسل سیلاب سے تاریخی تباہی پھیل چکی ہے جبکہ پاکستان کے نشریاتی ادارے اس سال بھی سیلاب کی پیش گوئی کرچکے ہیں۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں درجہ حرارت پیر کو بھی مسلسل دسویں دن 35 ڈگری سے زائد رہا۔ اوہائیو ، وسکونسن، ٹنیسی اور پینسلوانیا بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے۔ گرمی سے بچنے کیلئے مختلف طریقے استعمال کئے جارہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی لہر ابھی کئی دنوں تک جاری رہے گی
چین میں طوفانی بارشوں سے 14افراد ہلاک
چین کے جنوب مشرقی صوبے سیچوان میں طوفانی بارشوں اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں متعدد افراد لاپتہ ہوگئے ہیں ۔حکام نے 14 لاشیں نکال لی ہیں جبکہ26 افراد تاحال لاپتہ ہیں ۔ خبررساں اداروں کے مطابق 12 لاشیں دریائے جنتا سے ملیں جبکہ دو افراد کو مٹی کے تودے سے نکالا گیا ۔
روس میں تاریخی سیلاب
روس کے جنوبی علاقوں میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 150 سےزیادہ ہو گئی ہے۔ملک میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا۔ روسی ٹی وی کے مطابق ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا اورٹی وی چینلز تفریحی پروگرام نہیں دکھائیں گے۔
کراسندار کے علاقے میں آنے والے سیلاب کو حالیہ تاریخ کا بدترین سیلاب قرار دیا گیا ہے۔چونکہ سیلاب رات کے وقت آیا تھا اس لئےہلاکتیں زیادہ ہوئیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگ اپنے گھروں میں محوِ خواب تھے کہ انہیں سیلابی پانی نے آ گھیرا جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں افراتفری مچ گئی۔
سیلاب سے ہزاروں مکانات ڈوب گئے ہیں ۔ لوگوں کی اکثریت گھروں کی چھتوں پر پناہ لیے ہوئے ہے۔ پانی کی رفتار اور طاقت اتنی زیادہ تھی کہ اس سے سڑکیں بھی بہہ گئیں۔ حکام کے مطابق اس علاقے میں 13 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
آسام میں بھی شدید سیلاب ، 100سے زائد افراد ہلاک
بھارتی ریاست آسام میں کئی روز قبل آنے والے سیلاب سے صورتِ حال مزید نازک ہوگئی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق سیلاب اور چٹانوں کے کھسکنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد124تک پہنچ گئی ہے۔ تھیماجی ضلع کے 330گاوٴں سیلاب کے پانی میں پوری طرح ڈوبے ہوئے ہیں اور دو لاکھ 55ہزار ہیکٹر زمیں پر کھڑی فصل تباہ ہوگئی ہے۔
حالیہ چند برسوں کے دوران اتنی شدت کا سیلاب کبھی نہیں آیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلاب سے22لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور ریاست کے 28میں سے 27اضلاع کے تقریباً 3000گاوٴں میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔ تھیماجی ضلع میں 330گاوٴں ڈوب گئے ہیں اور دو لاکھ 55ہزار ہیکٹیئر زمیں پر کھڑی فصل تباہ ہوگئی ہے۔
عالمی شہرت یافتہ قاضی رنگا نیشنل پارک بھی بری طرح تباہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 10گینڈوں سمیت تقریباً 550 جانور ہلاک ہوگئے ہیں۔آسام کے وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم من موہن سنگھ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ریاست کے لئے گیارہ کھرب روپے کا اعلان کریں اور سیلاب کے متاثرین کو قلیل مدتی امداد فراہم کریں۔
اس سے قبل پچھلے ہفتے بنگلہ دیش میں بھی شدید بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی تھی۔
جنوبی ایشیاء کے ایک اور اہم ملک پاکستان میں پچھلے دوبرسوں تک مسلسل سیلاب سے تاریخی تباہی پھیل چکی ہے جبکہ پاکستان کے نشریاتی ادارے اس سال بھی سیلاب کی پیش گوئی کرچکے ہیں۔