مصر کے سرکاری خبررساں ادارے نے کہاہے کہ پراسیکیوٹر جنرل نے سابق صدر حسنی مبارک کو حکم دیا ہے کہ وہ فوجی اسپتال سے ، جہاں وہ زیر علاج ہیں، واپس جیل چلے جائیں، کیونکہ اب ان کی حالت بہتر ہوچکی ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل عبدالمحمودکے اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ 84 سالہ سابق راہنما کو پیر کی شام تک جیل واپس بھیجا جاسکتا ہے۔
سابق صدر مبارک کوایک عدالت نے مظاہرین کی ہلاکتیں روکنے میں ناکامی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
یہ ہلاکتیں اس تحریک کے دوران ہوئیں تھیں جو پچھلے سال ان کے تین عشروں پر محیط اقتدار کے خاتمے کے لیے چلائی گئی تھی۔
حسنی مبارک کو پچھلے ماہ صحت کی انتہائی مخدوش صورت حال کے باعث اسپتال منتقل کیا گیاتھا اور سرکاری میڈیا نے یہ اطلاعات بھی فراہم کی تھیں کہ ان کی طبی اعتبار سے موت واقع ہوچکی ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل عبدالمحمودکے اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ 84 سالہ سابق راہنما کو پیر کی شام تک جیل واپس بھیجا جاسکتا ہے۔
سابق صدر مبارک کوایک عدالت نے مظاہرین کی ہلاکتیں روکنے میں ناکامی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
یہ ہلاکتیں اس تحریک کے دوران ہوئیں تھیں جو پچھلے سال ان کے تین عشروں پر محیط اقتدار کے خاتمے کے لیے چلائی گئی تھی۔
حسنی مبارک کو پچھلے ماہ صحت کی انتہائی مخدوش صورت حال کے باعث اسپتال منتقل کیا گیاتھا اور سرکاری میڈیا نے یہ اطلاعات بھی فراہم کی تھیں کہ ان کی طبی اعتبار سے موت واقع ہوچکی ہے۔