رسائی کے لنکس

شام: شمال میں باغیوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں


باغی، جنھوں نے حلب اور ادلب میں مورچے سنبھال رکھے ہیں، تفتناز کےفوجی ہوائی اڈے کو کئی بار ہدف بنایا ہے۔ سرکاری فوج اِن دونوں شہروں پر ہر روز حملےکرتی رہی ہے

بدھ کے روز حلب اور ادلب کے شمالی شہروں میں ایک فوجی ہوائی اڈے کے نزدیک شامی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان شدید لڑائی جاری رہی۔

سرگرم کارکنوں پر مشتمل ’سیریئن آبزویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ جھڑپوں کے دوران 14سرکاری فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے، جب کہ تین باغی ہلاک ہوئے۔

باغی، جنھوں نے حلب اور ادلب میں مورچے سنبھال رکھے ہیں، تفتناز کے فوجی ہوائی اڈے کو کئی بار ہدف بنایا ہے۔ سرکاری فوج اِن دونوں شہروں پر ہر روز حملے کرتی رہی ہے۔

سرگرم کارکنوں نے مزید بتایا ہے کہ سرکاری فوج کی طرف سے آج تیسرے دن بھی دمشق کے شمالی مضافات میں باغیوں کے مضبوط ٹھکانوں پر حملے جاری رہے۔ گذشتہ ایک ہفتےکے دوران دارالحکومت میں اور اُس کے قرب و جوار میں ہونے والے حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔

یہ لڑائی ایسے میں ہورہی ہے جب شامی صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ باغیوں کے ساتھ جاری تنازع میں فتح کے لیے اُنھیں شکست دینا ضروری ہے۔

شام کے نجی ٹیلی ویژن کے مالک، ادونیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں مسٹر اسد نے زمینی حالات کو ’بہتر‘ تاہم ’غیر تصفیہ شدہ‘ قرار دیا۔

شام کے لیڈر نے باغیوں کو شکست دینے کا عہد کیا، جنھیں اُنھوں نے ’اسلام پسند دہشت گرد‘ قرار دیا۔

انسانی حقوق سے متعلق گروپوں نے مسٹر اسد کی حکومت پر بغاوت کو کچلنے کی کوشش میں ظلم و جبر کی متعدد کارروائیاں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
XS
SM
MD
LG