مونا لیزا کیوں مسکرا رہی ہے ،شاید وہ اپنے دل میں ان سب پر ہنس رہی ہے جو اسکی اس بے مثال مسکراہٹ کے راز کو کھوجنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
مشہور زمانہ پینٹنگ کی ماڈل موناا لیزا اور اسکی اچھوتی مسکراہٹ دنیا کو برسوں سے حیران کرتی رہی ہے، اٹلی کے مصور لیونا رڈو ڈا ونسی نے شہکار تخلیق کی ابتدا سال 1503 یا 1504 میں شروع کی جبکہ اپنے مرنے سے کچھ عرصے قبل ہی 1509میں مکمل کی ۔ یہ پینٹنگ اس کی پسندیدہ تھی اس غیر معمولی پینٹنگ کو وہ اپنے ساتھ فرانس لے گیا اور آخری وقت تک اپنے ساتھ رکھا۔
موجودہ دور کے مورخین اس با ت پر متفق ہیں کہ پینٹنگ کی ماڈل لیزا گرا رڈنی تھی جو کہ اٹلی کے امیر ریشمی کپڑوں کے تاجر کی بیوی تھی اور لیزا گیکونڈو کے نام سے جانی جاتی تھی۔لیزا نے اپنی ذندگی کے آخری ایام فلورنس کے سینٹ ارسولا کونونٹ میں اپنی دونوں بیٹیوں کے نن بن جانے کے بعد ان کی دیکھ بھال میں گزارے ،1542 میں63برس کی عمر میں اسکی وفات کے بعد لیزا کو یہیں دفن کیا گیا۔
اس طلسماتی مسکراہٹ کے پیچھے چھپے راز جاننے کی خواہش مند آرکیالوجسٹ ٹیم نے گذشتہ سال اٹلی کے شہر فلورنس میں سینٹ ارسولا کونونٹ (نن کی مخصوص رہائش گاہ )کے بیسمنٹ کی کھدائی شروع کی تو پانچ فٹ کی گہرائی سے ایک زنانہ کھوپڑی ملی تھی ،فنڈز کی کمی کی وجہ سے تحقیق کا کام رک گیا سال 2012 میں پھر سے آرکیالوجسٹ ٹیم لیزا گیکونڈو کی ہڈیاں ڈھونڈنے میں میں مصروف ہیں ۔اس سلسلے میں جو ہڈیاں ملی ہیں،ان کے بارے میں حتمی طور پر تو یہ نہیں کہا جا رہا ہے کہ لیزا کے جسم کی ہڈیاں مل گئی ہیں تا ہم انھیں کھوپڑی سے میچ کرنے کے لیے لیبارٹری بھیجا جا چکا ہے ۔ آرکیا لوجسٹ پر امید نظر آتے ہیں کہ وہ جلد ہی اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائیں گے ۔
برطانوی نیوز پیپر انڈیپینڈ نٹ کے آرٹیکل کے مطابق ہیڈ آف آرکولوجسٹ سلوانووسٹی کا کہنا ہے کہ اس کھوپڑی کا تعلق لیزا ہی سے ہے ،اگر منصوبے کے مطابق سارے کام ہوتے رہے تو کھوپڑی کی مدد سے لیزا گرارڈنی کا چہرہ تشکیل دیا جا سکے گا ، اس مقصد کے لیے فرانسیک لیبارٹری کےماہرین اور اعلی درجے کی ٹیکنالوجی استمال کی جائے گی .
برطانوی ٹی وی اسکائی کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا چہرے کی تشکیل سے ہی ہم پینٹنگ کی ماڈل مونا لیزا اور اٹالین تاجر کی بیوی لیزا گرارڈنی کے رازسے پردہ اٹھا پائیں گے ،جدید ٹیکنالوجی سے غلطی کا احتمال کم ہی ممکن ہے ۔
لیزا گرارڈنی کے خاندان سے تعلق رکھنے والی ناٹالی جو کہ کھدائی کے وقت موجود تھیں کہتی ہیں کہ یہ ایک جذباتی منظر ہے اور وہ اس بات کہ حق میں ہیں کہ یہ ہی لیزا کی آخری آرامگاہ ہے ۔
لوور میوزیم فرانس میں رکھی گئی اصل مونا لیزا کی پینٹنگ کی کچھ ایکسرے بھی لیے گئے ہیں ،جن کے مطابق اس پورٹریٹ کو بناتے وقت تاجر کی بیوی لیزا کے چہرے پر یہ مسکراہٹ موجود نہیں تھی،یہ تخیلاتی مسکراہٹ مصور کی اپنی تخلیق کردہ ہے جو لیونا رڈو نے کئی سالوں کی محنت کے بعد اس پینٹنگ میں شامل کی تھی۔
مونا لیزا ایک آئل بیس پینٹنگ ہے جو فرنچ گورنمنٹ کی ملکیت ہے،جبکہ دنیا بھر میں اس شہرہ آفاق پینٹنگ کی کاپیاں موجود ہیں۔
لوور میوزیم کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق میوزیم اس پینٹنگ کو فلورنس کو واپس دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے ۔
کیا یہ ممکن ہے کہ ایک کھوپڑی اس حقیقت کا انکشاف کر سکے جو اس شاہکار پینٹنگ کے اندر چھپا ہے ۔
رونالڈو کا فن مونا لیزا کی پورٹریٹ میں پنہاں ہے اور یہ ایک فن کار کی بہترین صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے جو بیک وقت ایک سائنس داں،علم ریاضی کا ماہر اورور انجینئر بھی تھا ،اس تحقیق سے لیونا رڈوکے فنی قد کو کم نہیں کیا جا سکے گا ۔
مشہور زمانہ پینٹنگ کی ماڈل موناا لیزا اور اسکی اچھوتی مسکراہٹ دنیا کو برسوں سے حیران کرتی رہی ہے، اٹلی کے مصور لیونا رڈو ڈا ونسی نے شہکار تخلیق کی ابتدا سال 1503 یا 1504 میں شروع کی جبکہ اپنے مرنے سے کچھ عرصے قبل ہی 1509میں مکمل کی ۔ یہ پینٹنگ اس کی پسندیدہ تھی اس غیر معمولی پینٹنگ کو وہ اپنے ساتھ فرانس لے گیا اور آخری وقت تک اپنے ساتھ رکھا۔
موجودہ دور کے مورخین اس با ت پر متفق ہیں کہ پینٹنگ کی ماڈل لیزا گرا رڈنی تھی جو کہ اٹلی کے امیر ریشمی کپڑوں کے تاجر کی بیوی تھی اور لیزا گیکونڈو کے نام سے جانی جاتی تھی۔لیزا نے اپنی ذندگی کے آخری ایام فلورنس کے سینٹ ارسولا کونونٹ میں اپنی دونوں بیٹیوں کے نن بن جانے کے بعد ان کی دیکھ بھال میں گزارے ،1542 میں63برس کی عمر میں اسکی وفات کے بعد لیزا کو یہیں دفن کیا گیا۔
اس طلسماتی مسکراہٹ کے پیچھے چھپے راز جاننے کی خواہش مند آرکیالوجسٹ ٹیم نے گذشتہ سال اٹلی کے شہر فلورنس میں سینٹ ارسولا کونونٹ (نن کی مخصوص رہائش گاہ )کے بیسمنٹ کی کھدائی شروع کی تو پانچ فٹ کی گہرائی سے ایک زنانہ کھوپڑی ملی تھی ،فنڈز کی کمی کی وجہ سے تحقیق کا کام رک گیا سال 2012 میں پھر سے آرکیالوجسٹ ٹیم لیزا گیکونڈو کی ہڈیاں ڈھونڈنے میں میں مصروف ہیں ۔اس سلسلے میں جو ہڈیاں ملی ہیں،ان کے بارے میں حتمی طور پر تو یہ نہیں کہا جا رہا ہے کہ لیزا کے جسم کی ہڈیاں مل گئی ہیں تا ہم انھیں کھوپڑی سے میچ کرنے کے لیے لیبارٹری بھیجا جا چکا ہے ۔ آرکیا لوجسٹ پر امید نظر آتے ہیں کہ وہ جلد ہی اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائیں گے ۔
برطانوی نیوز پیپر انڈیپینڈ نٹ کے آرٹیکل کے مطابق ہیڈ آف آرکولوجسٹ سلوانووسٹی کا کہنا ہے کہ اس کھوپڑی کا تعلق لیزا ہی سے ہے ،اگر منصوبے کے مطابق سارے کام ہوتے رہے تو کھوپڑی کی مدد سے لیزا گرارڈنی کا چہرہ تشکیل دیا جا سکے گا ، اس مقصد کے لیے فرانسیک لیبارٹری کےماہرین اور اعلی درجے کی ٹیکنالوجی استمال کی جائے گی .
برطانوی ٹی وی اسکائی کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا چہرے کی تشکیل سے ہی ہم پینٹنگ کی ماڈل مونا لیزا اور اٹالین تاجر کی بیوی لیزا گرارڈنی کے رازسے پردہ اٹھا پائیں گے ،جدید ٹیکنالوجی سے غلطی کا احتمال کم ہی ممکن ہے ۔
لیزا گرارڈنی کے خاندان سے تعلق رکھنے والی ناٹالی جو کہ کھدائی کے وقت موجود تھیں کہتی ہیں کہ یہ ایک جذباتی منظر ہے اور وہ اس بات کہ حق میں ہیں کہ یہ ہی لیزا کی آخری آرامگاہ ہے ۔
لوور میوزیم فرانس میں رکھی گئی اصل مونا لیزا کی پینٹنگ کی کچھ ایکسرے بھی لیے گئے ہیں ،جن کے مطابق اس پورٹریٹ کو بناتے وقت تاجر کی بیوی لیزا کے چہرے پر یہ مسکراہٹ موجود نہیں تھی،یہ تخیلاتی مسکراہٹ مصور کی اپنی تخلیق کردہ ہے جو لیونا رڈو نے کئی سالوں کی محنت کے بعد اس پینٹنگ میں شامل کی تھی۔
مونا لیزا ایک آئل بیس پینٹنگ ہے جو فرنچ گورنمنٹ کی ملکیت ہے،جبکہ دنیا بھر میں اس شہرہ آفاق پینٹنگ کی کاپیاں موجود ہیں۔
لوور میوزیم کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق میوزیم اس پینٹنگ کو فلورنس کو واپس دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے ۔
کیا یہ ممکن ہے کہ ایک کھوپڑی اس حقیقت کا انکشاف کر سکے جو اس شاہکار پینٹنگ کے اندر چھپا ہے ۔
رونالڈو کا فن مونا لیزا کی پورٹریٹ میں پنہاں ہے اور یہ ایک فن کار کی بہترین صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے جو بیک وقت ایک سائنس داں،علم ریاضی کا ماہر اورور انجینئر بھی تھا ،اس تحقیق سے لیونا رڈوکے فنی قد کو کم نہیں کیا جا سکے گا ۔