کراچی —
نیپالی نژاد بھارتی اداکارہ منیشا کوائرالہ کو کینسر ہوگیا۔ وہ ان دنوں ممبئی کے جسلوک اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں انہیں بدھ کے روز بے ہوشی کی حالت میں داخل کرایا گیا تھا ۔
’دی انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق ان کے کچھ ٹیسٹ ہوچکے ہیں جبکہ کچھ ٹیسٹ ابھی ہورہے ہیں۔
سن 1990ء کی دہائی میں بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے والی اداکارہ منیشاکوائرالہ کی پہلی فلم ’سوداگر‘ تھی جس کے پروڈیوسر سبھاش گھئی تھے تاہم اس سے قبل وہ تمل اور ملیالم فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکی تھیں۔
بیالیس سالہ منیشاکوائرالہ نیپال کے شاہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں ۔ ان کی شادی سن 2010ء میں شاہی رسم و رواج کے مطابق ہوئی تھی۔
’1942 اے لو اسٹوری، اگنی ساکشی، بومبے، خاموشی، اکیلے ہم اکیلے تم ‘ اور’ گپت ‘ ان کی کامیاب فلمیں ہیں۔
فلمساز رام گوپال ورما اور منیشا کے بہت قریبی اور دوستانہ تعلقات رہے ہیں۔’بھوت ری ٹرنز‘ منیشاکی اب تک کی آخری فلم ہے جس کے پروڈیوسر رام گوپال ورما ہی تھے۔
نیپالی نژاد بھارتی اداکارہ منیشا کوائرالہ کو کینسر ہوگیا۔ وہ ان دنوں ممبئی کے جسلوک اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں انہیں بدھ کے روز بے ہوشی کی حالت میں داخل کرایا گیا تھا ۔
’دی انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق ان کے کچھ ٹیسٹ ہوچکے ہیں جبکہ کچھ ٹیسٹ ابھی ہورہے ہیں۔
سن 1990ء کی دہائی میں بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے والی اداکارہ منیشاکوائرالہ کی پہلی فلم ’سوداگر‘ تھی جس کے پروڈیوسر سبھاش گھئی تھے تاہم اس سے قبل وہ تمل اور ملیالم فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکی تھیں۔
بیالیس سالہ منیشاکوائرالہ نیپال کے شاہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں ۔ ان کی شادی سن 2010ء میں شاہی رسم و رواج کے مطابق ہوئی تھی۔
’1942 اے لو اسٹوری، اگنی ساکشی، بومبے، خاموشی، اکیلے ہم اکیلے تم ‘ اور’ گپت ‘ ان کی کامیاب فلمیں ہیں۔
فلمساز رام گوپال ورما اور منیشا کے بہت قریبی اور دوستانہ تعلقات رہے ہیں۔’بھوت ری ٹرنز‘ منیشاکی اب تک کی آخری فلم ہے جس کے پروڈیوسر رام گوپال ورما ہی تھے۔