شام کی فورسز نے ہفتے کے روز دمشق کے مضافات میں گولہ باری کی ہے جب کہ علاقے میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی سروس دو روز تک معطل رہنے کے بعد بحال ہوگئی ہے۔
سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ شام کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف جانے والی سڑک کے گرد قصبوں اور دیہاتوں میں صدراسد کی وفادار فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں توپ خانے کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم’ سیرین آبرویٹری فار ہیومن رائٹس ‘ نے کہاہے کہ دمشق کے جنوب مغرب میں واقع ایک فوجی مرکز پر حملے کے بعد ہونے والی جھڑپ میں 14 باغی مارے گئے ہیں ۔
تنظیم کا کہناہے کہ فوج دارلحکومت کے گرد ایک مضبوط حصار قائم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
تجزیہ کاروں کاکہناہے کہ شام کی حکومت 20 ماہ سے جاری خانہ جنگی کے تفصیے کے مذاکرات شروع کرنے سے قبل دمشق کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔
دمشق ایئرپورٹ کے نزدیک شام کی فورسز کی جانب سے ایک بڑی کارروائی کے ایک روز بعد تازہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
شام کے سرکاری خبررساں ادارے نے سانا نے کہاہے کہ دمشق میں تمام انٹرنیٹ اور موبائل فونز کی سروسز بحال کردی گئی ہیں۔
حکومت اور باغی دونوں ہی ٹیلی فون اور انٹرنیٹ لائنیں کاٹنے کا الزام ایک دوسرے پر لگاچکے ہیں۔
سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ شام کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف جانے والی سڑک کے گرد قصبوں اور دیہاتوں میں صدراسد کی وفادار فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں توپ خانے کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم’ سیرین آبرویٹری فار ہیومن رائٹس ‘ نے کہاہے کہ دمشق کے جنوب مغرب میں واقع ایک فوجی مرکز پر حملے کے بعد ہونے والی جھڑپ میں 14 باغی مارے گئے ہیں ۔
تنظیم کا کہناہے کہ فوج دارلحکومت کے گرد ایک مضبوط حصار قائم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
تجزیہ کاروں کاکہناہے کہ شام کی حکومت 20 ماہ سے جاری خانہ جنگی کے تفصیے کے مذاکرات شروع کرنے سے قبل دمشق کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔
دمشق ایئرپورٹ کے نزدیک شام کی فورسز کی جانب سے ایک بڑی کارروائی کے ایک روز بعد تازہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
شام کے سرکاری خبررساں ادارے نے سانا نے کہاہے کہ دمشق میں تمام انٹرنیٹ اور موبائل فونز کی سروسز بحال کردی گئی ہیں۔
حکومت اور باغی دونوں ہی ٹیلی فون اور انٹرنیٹ لائنیں کاٹنے کا الزام ایک دوسرے پر لگاچکے ہیں۔