ہندی فلموں کی منجھی ہوئی عمر رسیدہ اداکارہ اور بالی ووڈ کی دل کی دھڑکن دلیپ کمار کی بیگم، سائرہ بانو نے منگل کو ٹوئٹر پر اُس وقت ہنگامہ کھڑا کر دیا جب اُنھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے التجا کی کہ وہ جائیداد کے تنازعے کے مقدمے میں اُن کی مدد کریں۔
دلیپ کمار کے اکاؤنٹ سے ٹوئیٹ میں، سائرہ نے کہا کہ ’’عزت ماب وزیر اعظم بھارت، شری نریندر مودی سے سائرہ بانو خان کی التجا: ملاقات کی منتظر۔ میں وزیر اعلیٰ دیوندر فدناویز کی بارہا دی گئی یقین دہانیوں سے تھک ہار گئی ہوں۔ میں کوشش کر رہی ہوں۔ سر، آپ ہی ہماری آخری امید ہیں۔ میری درخواست ہے کہ آپ ہی لینڈ مافیا سمیر بھوجوانی کے ہاتھوں دلیپ صاحب کے مکان کو تحفظ فراہم کریں گے، جو اُن کا ایک ہی ذاتی گھر ہے‘‘۔
دلیپ کمار کا بنگلہ بندرا کے متمول علاقے، پالی ہِل میں دو پلاٹوں پر تعمیر ہے۔
سائرہ بانو کے مطابق، سال 1950ء کی دہائی سے یہ گھر دلیپ کمار کی ملکیت رہا ہے۔ سائرہ اور دلیپ 2002ء میں اس بنگلے سے موجودہ گھر کی جانب منتقل ہوئے تھے، جو سائرہ کی ملکیت ہے۔ اُنھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بلڈر، سمیر بھوجوانی نے اِن پلاٹوں پر حقِ ملکیت کا غلط دعویٰ کر رکھا ہے۔
سائرہ بانو نے چار جنوری، 2017ء کو ممبئی کے کھار پولیس چھانے میں بھوجوانی کے خلاف کیس دائر کیا تھا۔ اپنی شکایت میں، سائرہ نے کہا تھا کہ جعل سازی پر مبنی دستاویزات کو بنیاد بنا کر سمیر بھوجوانی یہ جائیداد ہڑپ کرنا چاہتا ہے۔ سائرہ بانو کا کیس ’اکنامک اوفنس ونگ‘ کے حوالے کیا گیا ہے۔
سائرہ کی شکایت کے پیشِ نظر، سمیر نے امتناعی ضمانت حاصل کر لی تھی، لیکن جعل سازی اور دھوکہ دہی کے ایک اور کیس میں سمیر چار ماہ کے لیے قید ہوا تھا۔ عدالت سے ضمانت کے حصول کے بعد سمیر کو جیل سے رہا کیا گیا۔ ’اکنامک اوفنس ونگ‘ نے عدالت سے یہ ضمانت واپس لینے کی اپیل کی ہے۔
سائرہ بانو نے ٹوئٹر ہی پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ، دیوندر فدناویز سے بھی اپیل کی تھی؛ جس کے بعد اُنھوں نے وزیر اعظم سے یہ درخواست کی ہے۔
ممبئی پولیس تفتیش کے عمل کو تیزی سے نمٹانے کی خواستگار ہے۔
ممبئی پولیس کے ایک اعلیٰ اہل کار، منجوناتھ سنگھ کےمطابق، ’’پولیس سربراہ نے ذاتی طور پر سائرہ بانو سے بات کی ہے۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ ’سائرہ بانو جی، میں یقین دلاتا ہوں کہ تفتیش جلد از جلد مکمل کی جائے گی، اور چھان بین کو منتقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘‘۔
سائرہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس معاملے کی بنا پر دلیپ کمار، جو اس وقت علیل ہیں، اُنھیں بہت دکھ پہنچایا ہے، جب کہ اُن کی صحت خراب ہے۔ اُنھوں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا ہے کہ مقدمے میں وزیر اعظم کی مداخلت کے نتیجے میں فوری تصفیہ ممکن ہوگا۔