رسائی کے لنکس

اومیکرون کا پھیلاؤ: امریکی شہری تعطیلات کے دوران سفر کریں یا نہ کریں؟


شکاگو ایرپورٹ پر مسافروں کی آمدورفت (فائل فوٹو)
شکاگو ایرپورٹ پر مسافروں کی آمدورفت (فائل فوٹو)

کرونا وائرس کی قسم اومکرون اور کووڈ نائنٹین کے پھیلاو میں تیزی نے تعطیلات کے دنوں میں سفر سے متعلق امریکی شہریوں میں تشویش پیدا کی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے ماہرین صحت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں اس بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالی ہے کہ کون لوگ کن احتیاطوں اور ضروری تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سفر کر سکتے ہیں۔

کون محفوظ انداز میں سفر کر سکتا ہے؟

متعدی امراض کے ماہر اور کرونا پر صدر جو بائیڈن کے مشیر ڈاکٹر انتھونی فاوچی نے کہا ہے کہ امریکی شہری سفر کا ارادہ باندھ سکتے ہیں، بشرطیکہ انہوں نے ویکسین لگوا رکھی ہے اور جو بوسٹر کے اہل ہیں، انہوں نے بوسٹر لگوا رکھا ہے۔

شکاگو میں ایک فزیشن، ویوک شیریئن کا کہنا ہے کہ اگر آپ نے ویکسین کا کورس مکمل کر رکھا ہے اور آپ نے بوسٹر لگوا رکھا ہے اور آپ حفاظتی تدابیر بھی اختیار کر رہے ہیں تو آپ کا سفر کرنا محفوظ ہے۔

امریکہ کے اندر ایسے افراد جو ویکسین لگوانے کے اہل ہیں ان میں سے 65 فیصد نے کورس مکمل کر رکھا ہے۔

ڈاکٹر شیرئین کے مطابق جن لوگوں نے ویکسین لگوا رکھی ہے لیکن ان کا مدافعتی نظام کمزور ہے، یا وہ ایسے بچوں کے ساتھ سفر کر رہے ہیں جنہوں نے ویکسین نہیں لگوا رکھی ان کو اپنے سفر میں لاحق خطرات کا تجزیہ کرنا چاہیے، مطلب یہ دیکھنا کہ وہ کتنے ایسے لوگوں سے ملیں گے جنہوں نے ویکسین نہیں لگوا رکھی۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈائریکٹر فرانسس کولنز نے این بی سی ٹیلی ویژن کو اس ماہ کے اوائل میں بتایا تھا کہ یہ دیکھنا زیادہ اہم ہے کہ آپ کہاں جا رہے ہیں اور کس طرح کے مجمعے میں آپ کو بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔

جن لوگوں نے ویکسین نہیں لگوا رکھی، ان کا کیا ہو گا؟

امریکہ میں بیماریوں پر کنٹرول اور انسداد کے ادارے سی ڈی سی نے تجویز کیا ہے کہ جن لوگوں نے ویکسین نہیں لگوا رکھی، ان کو سفر نہیں کرنا چاہیے۔ اور جلد از جلد ویکسین لگوا لینی چاہیے۔

وفاقی سفارشات کے مطابق جن لوگوں نے ویکسین نہیں لگوا رکھی اور جو ہر صورت سفر کرنا چاہتے ہیں، ان کو سفر پر جانے سے پہلے اور واپس آنے کے بعد کرونا کا ٹیسٹ کروانا چاہیے۔ کیلی فورنیا جیسی بعض ریاستوں نے ایسے لوگوں کے لیے جنہوں نے ویکسین کا کورس مکمل نہیں کر رکھا اور جو یہاں موسیقی کے میلوں اور دیگر بڑے پروگراموں میں شرکت کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے لازم کیا ہے کہ وہ کرونا کا ٹیسٹ کروائیں۔

کرونا وائرس کا خطرہ کیسے کم ہو سکتا ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ تعطیلات کے دنوں میں سرگرمیاں کرونا کے پھیلاو کے لیے مزید خطرات پیدا کرتی ہیں جب بڑے مجمعے، چار دیواری کے اندر میل ملاقاتیں اور پھر ایسی جگہ سرگرمیاں منعقد ہوتی ہیں جہاں وینٹی لیشن یعنی ہوا کی آمد و اخراج کا بہتر نظام موجود نہیں ہے۔

کرونا کے نئے کیسز کے بعد یورپ میں معاشی بحالی ایک بار پھر متاثر
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:33 0:00

یونیورسٹی آف کولوراڈو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جوشوا باروکاس نے کہا ہے کہ وہ خاندان اور دوست احباب جنہوں نے ویکسین نہیں لگوا رکھی، ان کے ساتھ میل ملاقاتوں سے پہلے اور بعد میں ریپڈ ٹیسٹ کروانا چاہیے۔

چار دیواری کے اندر اور باہر، دونوں جگہوں پر سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی بھی سفارش کی گئی ہے

کیا کچھ ایسے ضابطے ہیں جن کا علم ہونا ضروری ہے؟

ریاست ہوائی میں سفر کرنے والوں کے لیے لازم ہے کہ وہ ویکسین کا کورس مکمل کر چکے ہوں یا ان کے پاس کرونا کا نیگیٹو ٹیسٹ رزلٹ ہونا ضروری ہے اور یہ ٹیسٹ ریاست میں پہنچنے سے 72 گھنٹے پہلے کرایا گیا ہوا۔

ریاست کیلی فورنیا سفر کرنے والوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ یہاں پہنچنے کے بعد تین سے پانچ دنوں کے اندر ٹیسٹ کروائیں۔ اسی طرح ریاست کے ضابطوں میں چار دیواری کے اندر سرگرمیوں کے لیے ماسک کو لازم قرار دیا گیا ہے۔

وہ امریکی شہری جو ملک سے باہر سفر کر رہے ہیں، ان پر امریکہ نے پابندی عائد کی ہے کہ وہ وطن واپس آنے سے ایک روز قبل کروائے گئے ٹیسٹ میں خود کو کووڈ نیگیٹو ثابت کریں بھلے انہوں نے ویکسین لگوا رکھی ہے یا نہیں۔

وہ لوگ جو کرونا وائرس لاحق ہونے کے بعد حال ہی میں صحتیاب ہوئے ہیں وہ ڈاکٹر کا نوٹ دکھا سکتے ہیں۔

بین الاقوامی سفر

امریکہ نے اپنے شہریوں کو موریشئیس اور یورپ کے کئی حصوں، جنوبی افریقہ اور دیگر کئی ملکوں کے سفر سے اجتباب کا مشورہ دیا ہے۔

وائٹ ہاوس نے گزشتہ ماہ آٹھ جنوبی افریقی ممالک بشمول جنوبی افریقہ کے شہریوں کو داخلے سے روک دیا تھا۔ ڈاکٹر انتھونی فاوچی نے کہا ہے کہ امریکہ اس وقت یہ حکمت عملی تبدیل کرے گا جب ڈیٹا میں تبدیلی آئے گی۔

(خبر کا کچھ مواد اے پی اور رائیٹرز سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG