آسٹریا کی ایک عدالت نے ایک مسلمان مبلغ کو عراق و شام میں سرگرم شدت پسند گروپ داعش کے لیے نوجوانوں کو بھرتی کرنے کے جرم میں 20 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
سربیا میں پیدا ہونے والا 34 سالہ مجرم اپنے اصل نام کی بجائے اپنی عرفیت ابو تیجما کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسے بدھ کو آسٹریا کے جنوبی شہر گراز میں سزا سنائی گئی۔
استغاثہ کے مطابق ابو تیجما نے درجنوں نوجوانوں کو شام میں سرگر م شدت پسند گروپ داعش میں شمولیت کے لیے ذہنی طور پر راغب کیا۔
استغاثہ کا موقف ہے کہ ابو تیجما کا داعش کے پروپیگنڈا کو یورپ میں پھیلانے اور (نوجوانوں کو) دہشت گرد حملے پر ابھارنے کے حوالے سے ایک اہم کردار ہے۔ 2014 میں آسٹریا میں عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کے لیے کی جانے والی کارروائی کے دوران ابو تیجما کی گرفتاری عمل میں آئی۔
ایک دوسرے شخص کو بھی داعش کے لیے بھرتی کرنے اور شام میں حملوں میں حصہ لینے کے جرم میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کی شناخت مچاربیک ٹی کے نام سے کی گئی ہے۔
حالیہ مہینوں میں فرانس اور پھر بیلجیئم میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی اور اسی بنا پر یورپ بھر میں سکیورٹی کو چوکس رکھتے ہوئے مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔