رسائی کے لنکس

کرونا وائرس سے 91 سالہ بوڑھا اور 2 دن کا بچہ ہلاک


وائٹ ہاؤس میں امریکہ کے 11 صدور کی خدمت کرنے والا بٹلر کرونا وائرس میں مبتلا ہو کر چل بسا۔ ولسن روزویلٹ جرمن کی عمر 91 سال تھی۔ ادھر جنوبی افریقہ میں ایک دو دن کا بچہ وبا کی زد میں آکر دم توڑ گیا۔

صحت عامہ کے ماہرین ان اموات کو بطور مثال پیش کر رہے ہیں کہ خطرناک وائرس سے کسی کو تحفظ حاصل نہیں اور قیمتی جانیں بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے بدھ کو آگاہ کیا تھا کہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ چھ ہزار افراد کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ پہلا موقع تھا کہ ایک دن میں ایک لاکھ مریضوں کا علم ہوا۔

یہ سب مریض گزشتہ روز بیمار نہیں ہوئے تھے یا ان سب کے ٹیسٹ بدھ کو نہیں کیے گئے۔ بعض صورتوں میں ٹیسٹ کا نتیجہ کئی دن بعد ملتا ہے۔ لیکن ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان اعدادوشمار سے کم از کم یہ ضرور پتا چلتا ہے کہ وبا کا زور کم نہیں ہوا۔

جانز ہاپکنز یونیورسٹی اور ورڈومیٹرز کے مطابق جمعرات تک 213 ملکوں اور خود مختار خطوں میں 51 لاکھ 75 ہزار سے زیادہ کرونا وائرس کیسز سامنے آچکے تھے جبکہ 3 لاکھ 34 ہزار اموات ہوچکی تھیں۔

24 گھنٹوں کے دوران برازیل میں 1153، میکسیکو میں 424، برطانیہ میں 338، اٹلی میں 156، بھارت میں 150، روس میں 127 اور کینیڈا میں 118 مریض ہلاک ہوئے۔ برازیل میں منگل کو 1179 اور بدھ کو 911 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

امریکہ میں شام تک 1275 اموات کی خبر آچکی تھی جس کے بعد مجموعی تعداد 96 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ ملک میں مصدقہ کیسز کی تعداد 16 لاکھ کا ہندسہ عبور کر چکی ہے جبکہ 18 ریاستوں میں ایک ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔

لاطینی امریکہ میں واقع پرو دنیا کا 12واں ملک ہے جہاں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے اوپر چلی گئی ہے۔ امریکہ کے بعد سب سے زیادہ مریض روس میں ہیں جن کی تعداد 3 لاکھ 17 ہزار ہے جبکہ برازیل میں یہ تعداد 2 لاکھ 96 ہزار سے زیادہ ہے۔

برطانیہ میں اموات کی تعداد 36 ہزار، اٹلی میں 32 ہزار، فرانس میں 28 ہزار، اسپین میں 27 ہزار اور برازیل میں 10 ہزار سے زیادہ ہے۔ امریکی ریاست نیویارک میں اب تک 3 لاکھ 66 ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں اور لگ بھگ 29 ہزار ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔

دنیا بھر میں 20 لاکھ 50 ہزار مریض وائرس سے شفا پاچکے ہیں جن میں امریکہ کے 3 لاکھ 71 ہزار، اسپین کے 2 لاکھ اور جرمنی، اٹلی، برازیل، ترکی اور ایران کے ایک ایک لاکھ سے زیادہ شہری شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG