رسائی کے لنکس

’ثقافتی پل‘ سے بھارت و پاکستان کی دوریاں مٹ جائیں گی: مہیش بھٹ


’ایک وقت تھا جب میں پاکستان سے ثقافتی رابطے بڑھانے کی بات کرتا تھا، تو لوگ میرا یہ کہہ کر مذاق اڑاتے تھے کہ میں خیالی دنیا کی باتیں کرتا ہوں۔۔ لیکن، آج صورتحال بہت بدل گئی ہے‘

کراچی ۔۔۔ بالی وڈ کے جانے مانے ویٹرن ڈائریکٹر اور فلم میکر مہیش بھٹ ان چند گنے چنے لوگوں میں شامل ہیں جو پاکستان اور بھارت کے درمیان قربتیں بڑھانے کے زبردست حامی رہے ہیں اور اس سلسلے میں اپنا حصہ ڈال چکے ہیں۔۔ پاکستانی ایکٹرز اور سنگرز کو اپنی فلموں میں چانس دے کر۔

مہیش بھٹ کا خیال ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی رابطے جتنے زیادہ بڑھیں گے، غلط فہمیوں کی دھول اتنی ہی کم ہوتی جائے گی اورآپس کے تعلقات نکھرتے جائیں گے۔ اسی جذبے کے تحت مہیش بھٹ نے دلی میں ہوئی پاکستانی لائف اسٹائل نمائش میں ریمپ پر واک کی اور سب کو مثبت پیغام دیا۔

بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ اور’ٹی این این‘ سے بات چیت میں مہیش بھٹ نے حسب عادت کھلے ڈھلے انداز میں اپنی دل کی باتیں شیئر کیں۔ مہیش بھٹ کا کہنا تھا: ’ایک وقت تھا جب میں پاکستان سے ثقافتی رابطے بڑھانے کی بات کرتا تھا تو لوگ میرا یہ کہہ کر مذاق اڑاتے تھے کہ میں خیالی دنیا کی باتیں کرتا ہوں لیکن آج صورتحال بہت بدل گئی ہے جو خوش آئند ہے۔‘

’بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا حلف برادری کی تقریب میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو مدعو کرنا اوران کی تقریب میں شرکت بہت بڑی اور اچھی پیشرفت ہے۔ فلموں اورآرٹ کے ذریعے یہ رشتے اور تعلق مزید مضبوط ہوں گے۔‘

پرانے وقت کو یاد کرتے ہوئے مہیش بھٹ نے بتایا ’پاکستان سے فلموں کے ذریعے رابطوں کا آغاز کرنے میں بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔۔میری پہلی فلم ’آوارہ پن‘ کی 2007میں پاکستان میں ریلیز تک بڑا لمبا فاصلہ طے کرنا پڑا۔ اب وہ دور ہے کہ بھارتی فلمیں پاکستان میں باقاعدگی سے ریلیز ہوکر اچھا بزنس کررہی ہیں اور پاکستانی ڈرامے بھارتی چینل پرآن ائیر ہونے کے بعد بھارتی آڈینز میں مقبولیت کے نئے ریکارڈ بنا رہے ہیں۔‘

مہیش کے مطابق، ’بھارتی فلموں کی پاکستان میں اچھی کمائی اور مقبولیت پاکستان اور بھارت کے تعلقات کی مخالفت کرنے والوں کے لئے منہ توڑ جواب ہے۔۔ آج پاکستانی گلوکارعاطف اسلم اور راحت فتح علی خان بھارت کے گھر گھرمیں پہچانے جانے والے نام ہیں۔‘

مہیش بھٹ یہ کہتے ہیں کہ ’دونوں ملکوں کے درمیان آرٹ کے میدان میں راہیں کھلنے کا کریڈٹ سول سوسائٹی کو جاتا ہے نہ کہ سیاستدانوں کو۔ یہ سول سوسائٹی کی جدوجہد ہی ہے جو رنگ لا رہی ہے۔‘

’پاکستان اور بھارت کے عوام ایک دوسرے سے ملنا چاہتے ہیں اور ایک دوسرے کے لئے اچھے جذبات رکھتے ہیں جو ایک دن سیاستدانوں کو بھی فاصلے اورکھینچاوٴ ختم کرنے پر مجبور کر دیں گے۔۔محبت کے جذبوں میں گندھی کہانیاں، گیت اور فلمیں پیار کو بڑھاوا دینے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔‘

XS
SM
MD
LG