جب چالیس سال قبل صدر کی تقریبِ حلف برداری اِن ڈور منتقل کی گئی
روایت کے برخلاف ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری اِن ڈور ہو رہی ہے لیکن امریکہ میں ایسے مواقع پہلے بھی آتے رہے ہیں۔
حالیہ تاریخ میں 1985 میں اس وقت دوبارہ منتخب ہونے والے ری پبلکن صدر رونلڈ ریگن کی حلف برداری بھی کیپیٹل ہل پر کھلی فضا میں منعقد نہیں ہو پائی تھی۔
وائٹ ہاؤس کے اس وقت کے ریکارڈ کے مطابق حلف برداری کی اِن ڈور منتقلی پر اس وقت کے صدر رونلڈ اور ان کی اہلیہ نینسی ریگن بہت اداس تھے۔ لیکن انہیں بھی سردی کی شدت کی وجہ سے یہ فیصلہ کرنا پڑا تھا۔
سال 1985 میں وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری لیری اسپیکس کے مطابق صدر اور خاتونِ اول کو احساس تھا کہ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔
امریکہ کی حالیہ تاریخ کی چند پریزیڈنشل انوگریشنز کی جھلکیاں
حلف سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ کی کیا مصروفیات ہوں گی؟
امریکی صدر کی حلف برداری کے دن کیا کیا ہو گا؟
امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 47 منٹ پر اپنے عہدے کا حلف اُٹھائیں گے۔ وہ امریکہ کے 47 ویں صدر ہیں اور اسی مناسبت سے ان کی حلف برداری کے لیے اس وقت کا انتخاب کیا گیا ہے۔
امریکی صدور کی حلف برداری کئی تقریبات اور روایات کا مجموعہ ہوتی ہے اور اسی مناسبت سے پیر کو بھی حلف برداری کی مرکزی تقریب کے علاوہ واشنگٹن ڈی سی میں کئی ایونٹس ہوں گے۔
نو منتخب صدر دن کا آغاز وائٹ ہاؤس کے قریب واقع سینٹ جونز ایپسکوپل چرچ میں ایک سروس میں شرکت سے کریں گے۔
حلف برداری سے قبل امریکہ کے نو منتخب صدور کی وائٹ ہاؤس کے نزدیک واقع اس چرچ کی سروس میں شرکت بھی ایک روایت ہے۔
سروس کے بعد منتخب صدر وائٹ ہاؤس کے قریب واقع صدارتی مہمان خانے بلیئر ہاؤس جائیں گے۔ اس کے بعد جو بائیڈن اپنی اہلیہ جل بائیڈن کے ہمراہ منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کی اہلیہ کا وائٹ ہاؤس میں استقبال کریں گے اور چائے پر ملاقات کریں گے۔ یہ تقریب روایتی طور پر نئے صدر کے استقبال کے لیے منعقد کی جاتی ہے۔
وائٹ ہاؤس ٹی کے بعد منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیپٹل ہل کے لیے روانہ ہوں گے۔ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کیپٹل ہِل کے کینن روٹنڈا ہال میں ہو گی۔
امریکی صدور کی حلف برداری کی تقریب روایتی طور پر کیپٹل بلڈنگ کے باہر 'نیشنل مال' پر ہوتی ہے جس میں لاکھوں لوگ شریک ہوتے ہیں۔ مگر اس بار سخت سردی کی وجہ سے یہ تقریب بلڈنگ کے اندر منتقل کر دی گئی ہے۔