امریکہ کے چیف جسٹس جان رابرٹس ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیں گے
امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اُن کے عہدے کا حلف لیں گے۔ جان رابرٹس اب تک پانچ امریکی صدور سے اُن کے عہدوں کا حلف لیں چکے ہیںَ
جان رابرٹس نے 2009 اور 2013 میں براک اوباما، 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ جب کہ 2021 میں جو بائیڈن سے اُن کے عہدوں کا حلف لیا تھا۔
امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دوسری مدت کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ سے اُن کے عہدے کا حلف لیں گے۔
جو بائیڈن کی ڈاکٹر فاؤچی اور جنرل مارک ملی کے لیے صدارتی معافی
سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن نے اپنی صدارتی مدت کے آخری گھنٹوں میں آئینی طور پر حاصل اختیارات کے تحت ڈاکٹر انتھونی فاؤچی، ریٹائرڈ جنرل مارک ملی اور کیپٹل ہل پر حملے کی تحقیقات کرنے والی ایوانِ نمائندگان کی کمیٹی میں شامل ارکان کو صدارتی معافی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے کا مقصد معاف کیے جانے والے عہدے داروں کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی کسی بھی ممکنہ کارروائی سے تحفظ فراہم کرنا بتایا جاتا ہے۔
صدارتی معافی سے متعلق اپنے بیان میں جو بائیڈن نے کہا ہے کہ معافی سے یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ان لوگوں نے کوئی غلط کام کیا ہے اور نہ ہی اس سے یہ مراد لینی چاہیے کہ یہ معافی کسی اعترافِ جرم یا اقبالی بیان کی وجہ سے دی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان سرکاری ملازمین کی ملک سے غیر مشروط وابستگی اور ان تھک خدمت کی وجہ سے پوری قوم پر ان کی خدمات کا اعتراف لازم ہے۔
روسی صدر کی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل روس کی قومی سلامتی کونسل کے ارکان کے ساتھ ویڈیو کال میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ "ہم ٹرمپ اور اُن کی ٹیم کی جانب سے روس کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے بیانات سنتے رہتے ہیں۔"
صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ یہ تعلقات سبک دوش ہونے والی امریکی انتظامیہ نے ہماری کسی بھی غلطی کے بغیر ختم کر دیے گئے تھے۔
صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان بھی سن چکے ہیں جس میں اُنہوں نے کہا تھا کہ تیسری عالمی جنگ روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گی۔ صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے اس نقطہ نظر کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اُنہیں دوبارہ صدارت کا منصب سنھالنے پر مبارک باد دیتے ہیں۔
صدر پوٹن کا مزید کہنا تھا کہ روس، یوکرین کے معاملے پر بات چیت کے لیے بھی تیار ہے۔
سابق نائب امریکی صدر مائیک پینس بھی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوں گے
امریکہ کے سابق نائب صدر مائیک پینس بھی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوں گے۔
پہلی مدت کے اختتام پر انتخابی نتائج کی توثیق کے معاملے پر صدر ٹرمپ اور مائیک پینس کے تعلقات خراب ہو گئے تھے۔
''ایکس' پر اپنی پوسٹ میں مائیک پینس کا کہنا تھا کہ آج وہ دن ہے جب امریکی شہری جمہوریت اور اقتدار کی پرامن منتقلی کا جشن مناتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ "ہم اپنے تمام ساتھی امریکیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ صدر ٹرمپ اور نائب صدر وینس کے لیے دعا کرنے کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہوں کیوں کہ وہ اس عظیم قوم کی قیادت کی زبردست ذمہ داری سنبھال رہے ہیں۔"