رسائی کے لنکس

انتخابات کو ’سبوتاژ‘ نہیں کرنے دیا جائے گا: نگراں وزیرِاعظم


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں نگراں وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو نے قوم کو یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ حالات کو معمول پر لانے کے لیے موثر اور حقیقی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

پاکستان کے نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے ملک میں دہشت گرد حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سکیورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کریں۔

بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں میر ہزار خان کھوسو نے تمام صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ مشکوک سرگرمیوں پر نظریں رکھی جائے اور دہشت گردی کے واقعات میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

اُنھوں نے اپنے خطاب میں قوم کو یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ حالات کو معمول پر لانے کے لیے موثر اور حقیقی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ نگراں وزیراعظم نے اپنی حکومت کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد نگراں وفاقی وزیر اطلاعات عارف نظامی نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ حکومت انتخابات کے انعقاد کی راہ میں کسی رکاوٹ کو حائل نہیں ہونے دے گی۔

’’کسی صورت انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘‘
عارف نظامی نے کہا کہ تمام سیاستدانوں کو مطلوبہ سکیورٹی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

’’حکومت ان ساری چیزوں کے باوجود پرعزم ہے کہ پوری سکیورٹی دی جائے، نا صرف اُن (سیاستدانوں) کو جو سکیورٹی مانگیں گے بلکہ حکومت جہاں سمجھے گی کہ کسی کو حقیقی خطرہ ہے تو اس کو بھی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔‘‘

پاکستان میں انتخابی مہم میں مصروف سیاستدانوں پر دہشت گردوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے اور گزشتہ تین دنوں کے دوران بلوچستان اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں بم حملوں میں پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 25 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

ملک میں سلامتی کے انھی خدشات کے باعث بظاہر انتخابی مہم سست روی کا شکار ہے۔ سیاستدانوں پر مہلک حملوں کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی شدید مذمت کی ہے۔
XS
SM
MD
LG