شام کے سابق وزیرِاعظم ریاض حجاب نے صدر بشار الاسد کی حکومت کو "خدا دشمن" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسد حکومت اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔
اردن کے دارالحکومت عمان میں منگل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم نے پہلی بار اعلانیہ اعتراف کیا کہ وہ گزشتہ ہفتے خود اپنی مرضی سے شامی حکومت کا ساتھ چھوڑ کر شام میں گزشتہ 17 ماہ سے جاری بیداری کی تحریک سے جا ملے تھے۔
ریاض حجاب نے شامی حکام کے ان دعووں کی تردید کی کہ انہیں وزارتِ عظمیٰ سے برطرف کیا گیا تھا اور دیگر شامی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ بھی حکومت کا ساتھ چھوڑ دیں۔
سابق وزیرِاعظم اسد حکومت کا ساتھ چھوڑنے کے بعد اس پریس کانفرنس کے ذریعے پہلی بار منظرِ عام پر آئے ہیں۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس وقت صرف 30 فی صد شامی عوام پر اسد حکومت کا اقتدار قائم ہے اور وہ اخلاقی، معاشی اور عسکری اعتبار سے زوال پذیر ہے۔
ریاض حجاب صدر بشار الاسد کی حکومت کا ساتھ چھوڑنے والی اب تک کی سب سے بااثر سیاسی شخصیت ہیں۔ وہ گزشتہ ہفتے اپنے اہلِ خانہ سمیت اردن فرار ہوگئے تھے۔
اردن کے دارالحکومت عمان میں منگل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم نے پہلی بار اعلانیہ اعتراف کیا کہ وہ گزشتہ ہفتے خود اپنی مرضی سے شامی حکومت کا ساتھ چھوڑ کر شام میں گزشتہ 17 ماہ سے جاری بیداری کی تحریک سے جا ملے تھے۔
ریاض حجاب نے شامی حکام کے ان دعووں کی تردید کی کہ انہیں وزارتِ عظمیٰ سے برطرف کیا گیا تھا اور دیگر شامی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ بھی حکومت کا ساتھ چھوڑ دیں۔
سابق وزیرِاعظم اسد حکومت کا ساتھ چھوڑنے کے بعد اس پریس کانفرنس کے ذریعے پہلی بار منظرِ عام پر آئے ہیں۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس وقت صرف 30 فی صد شامی عوام پر اسد حکومت کا اقتدار قائم ہے اور وہ اخلاقی، معاشی اور عسکری اعتبار سے زوال پذیر ہے۔
ریاض حجاب صدر بشار الاسد کی حکومت کا ساتھ چھوڑنے والی اب تک کی سب سے بااثر سیاسی شخصیت ہیں۔ وہ گزشتہ ہفتے اپنے اہلِ خانہ سمیت اردن فرار ہوگئے تھے۔