عالمی معائنہ کاروں کی ایک ٹیم کو مشرقی یوکرین میں ملائشین طیارے MH17 کے جائے حادثہ تک رسائی دے دی گئی ہے اور وہ وہاں پہنچ گئے ہیں۔
اس سے قبل معائنہ کاروں کی ٹیم کی بارہا کوششوں کی باوجود انہیں جائے حادثہ تک نہیں جانے دیا گیا۔ علاقے میں جاری پُرتشدد کارروائیوں اور باغیوں کے زیر ِتسلط ہونے کے باعث بھی ایسا ممکن نہ ہو سکا۔
’آرگنائزیشن فار سیکورٹی اینڈ کوآپریشن اِن یورپ‘ کے معائنہ کاروں نے جمعرات کے روز واضح کیا کہ انہیں جائے حادثہ تک رسائی دے دی گئی ہے۔ اب معائنہ کاروں کی ٹیم شواہد اکٹھا کر سکے گی اور اگر وہاں اب تک کوئی انسانی باقیات موجود ہوئیں تو انہیں بھی حاصل کرکے ان کا جائزہ لے گی۔
یوکرین کی جانب سے معائنہ کاروں کو جائے حادثہ تک رسائی دینے کے لیے علاقے میں باغیوں کے ساتھ لڑائی پر ایک دن کی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ ایک دن کی جنگ بندی کا اعلان اقوام ِمتحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے کی گئی درخواست کے بعد کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ عالمی معائنہ کاروں کو جائے حادثہ تک جانے کی اجازت دی جائے۔
17 جولائی کو ملائشین طیارہ مار گرایا گیا تھا جس کے نتیجے میں طیارے پر سوار تمام 298 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کا مطالبہ ہے کہ اس سلسلے میں شفاف تحقیقات کی جائیں اور اس کام کو جلد اور ہنگامی بنیادوں پر کیا جائے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ابھی بھی جائے حادثہ پر کچھ انسانی باقیات موجود ہیں جبکہ 200 سے زائد انسانی باقیات کو شناخت کے لیے نیدرلینڈز پہنچا دیا گیا تھا۔
امریکی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرین میں ملائشین ائیر لائنز کا طیارہ باغیوں نے یوکرینی طیارہ سمجھ کر روسی میزائل کی مدد سے مار گرایا تھا۔