رسائی کے لنکس

امریکہ میں مارچ کے آخر تک کرونا کی نئی قسم حاوی ہو سکتی ہے: ڈاکٹر فاؤچی


ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ برطانیہ میں پائی جانے والی کرونا کی قسم امریکہ میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ برطانیہ میں پائی جانے والی کرونا کی قسم امریکہ میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

امریکی صدر کے چیف میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کی برطانوی قسم اس قدر تیزی سے پھیل رہی ہے کہ مارچ کے آخر تک امریکہ میں یہ غالب آ سکتی ہے۔

ڈاکٹر فاؤچی نے پیر کو وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس رسپانس ٹیم کی ایک ورچوئل بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کی اپنی ابتدائی قسم اب بھی امریکہ میں غالب ہے۔

ان کے بقول کرونا سے متعلق ماڈلز یہ ظاہر کرتے ہیں کہ برطانیہ میں پائی جانے والی قسم، جسے بی 117 بھی کہا جاتا ہے، تیزی سے پھیل رہی ہے اور تقریباً چھ ہفتوں کے اندر امریکہ میں کرونا کی غالب قسم ہو گی۔

ڈاکٹر فاؤچی نے بتایا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ اس وقت امریکہ میں جو ویکسین ترسیل ہو رہی ہے اس نے ظاہر کیا ہے کہ وہ B117 کے خلاف بھی کافی مؤثر ہے۔

امریکہ کا نظامِ صحت مشکل ترین صورتِ حال سے دوچار
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:04 0:00

صدر کے میڈیکل ایڈوائزر نے امید ظاہر کی کہ جب تک امریکہ میں برطانوی قسم غالب آتی ہے، وائرس پر کافی حد تک قابو پا لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگانا اور عوام کی صحت کے لیے تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد بہت ضروری ہے۔

امریکہ میں صحتِ عامہ کے نگراں ادارے 'سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن' (سی ڈی سی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں تین کروڑ 20 لاکھ افراد کو کووڈ نائنٹین کے لیے بنائی گئی ویکسین دی جا چکی ہے اور 95 لاکھ افراد ویکسین کی دو دو خوراکیں لے چکے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکہ عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اب تک چار لاکھ 64 ہزار سے زیادہ اموات اور دو کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG