رسائی کے لنکس

پاکستانی قید میں رہنے والے سربجیت پر فلم بنے گی


سپر ہٹ پروڈیوسر سبھاش گھئی کو لگتا ہے کہ جاسوسی کے الزام میں 22برس تک پاکستانی جیلوں میں قید رہنے والے بھارتی شہری سربجیت سنگھ کی کہانی دراصل فلم کیلئے بہت طاقتور پلاٹ ہے

کراچی ۔۔بالی ووڈ فلم میکر سبھاش گھئی پاکستانی قید میں رہنے والے مبینہ جاسوس سربجیت سنگھ کی زندگی اور آخر کار ان کی موت کے واقعے سے اس قدر متاثر ہوئے ہیں کہ اس پر فلم بنانے کا ارادہ کر بیٹھے ہیں۔

سربجیت سنگھ 22سال تک پاکستانی جیلوں میں قید رہے۔ ان پر پاکستان کے خلاف جاسوسی کا الزام تھا۔ رواں سال اپریل میں مبینہ طور پر ان کے ایک جیلر ساتھی نے لاہور کی جیل میں سربجیت سنگھ کے سر پراینٹیں مارکر انہیں قتل کردیا تھا۔

سبھاش گھئی ممبئی فلمی صنعت میں ’شومین‘ کہلاتے ہیں۔ ایک دو نہیں بیسیوں کامیاب ترین فلمیں ان کے کریڈیٹ پر ہیں۔ سربجیت کی حقیقی زندگی پر فلم بنانے سے متعلق سبھاش گھئی کو یقین ہے کہ اس طرح سربجیت کے بارے میں دنیا کو بھرپور انداز میں جاننے کا موقع ملے گا۔

ایک بھارتی ویب سائٹ ’پردہ پاش ڈاٹ کام‘ کے مطابق، سبھاش گھئی کہتے ہیں، ’سربجیت کی کہانی دراصل فلم کے لئے بہت طاقتور پلاٹ ہے۔ ہمیں اس کہانی کو دنیا کے سامنے لانا ہوگا۔ ہم سربجیت کی فیملی سے فلم بنانے سے متعلق بات چیت کرچکے ہیں۔ انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں۔‘

سربجیت کی بہن دلبیر کور جنہوں نے سربجیت سنگھ کو بچانے کے لئے بہت زیادہ جدوجہد کی، وہ بھی اس فلم کا حصہ ہوں گی۔ تاہم، سبھاش گھئی نے اس سوال کی نہ تو تردید کی اور نہ ہی حمایت کہ فلم کی ہیروئن سوناکشی سنہا ہوں گی۔ اس حوالے سے، ان کا سادہ سا جواب تھا ’ایکٹرز کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ کاسٹنگ سے متعلق پریس کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔‘

امکان ہے کہ فلم اگلے سال کے شروع میں فلور پر چلی جائے گی۔ یوں بھی سبھاش گھئی نے کچھ دن پہلے ہی اپنے زمانے کے مشہور ہیرو دھرمیندر اور ہیروئن پونم ڈھلوں کو لے کر ایک پنجابی فلم پر کام شروع کیا ہے۔
XS
SM
MD
LG