ہم میں سے وہ حضرات جو تجربہ نہیں رکھتے یہی کہیں گے کہ شاندار بڑا بلور ایسی چیز ہے جسے نمائش ہی میں رکھا جانا چاہیئے۔ لیکن، ہیروں کے ماہرین کی رائے میں مختلف ہوگی۔ صدیوں بعد جا کر کوئی اعلیٰ معیار کا بیڑا ہیرا برآمد ہوتا ہے، شاید 100 سے زیادہ برس بعد۔
تین ارب سال پرانہ بلور، گذشتہ نومبر میں جنوبی افریقہ کے ملک، بوٹسوانا کی اُس کان سے برآمد ہوا تھا جو کینیڈا کی ملکیت میں ہے۔ سائز میں یہ ٹینس کی ایک گیند کے برابر ہے۔
’سودھبیز‘ نامی مشہور نیلام گھر 29 جون کو اس ہیرے کو نیلام کرے گا، جہاں متوقع طور پر یہ کم از کم سات کروڑ ڈالر میں فروخت ہوگا۔
ڈیوڈ بینیٹ، ’سودھبیز‘ ہیرے جواہرات کے ادارے کے سربراہ ہیں۔ بقول اُن کے، ’’یہ ڈرامائی طور پر ایک انوکھا خوبصورت پتھر ہے۔ یہ ناقابل فہم (معیار کا ہیرا) ہے‘‘۔
بوٹسوانا کی قومی زبان میں اِس کا نام ’لیسدی لا رونا‘ رکھا گیا ہے، جس کے معنی ’’ہماری روشنی‘‘ ہے۔ اس الماس کی ہفتے کو نیویارک میں عام رونمائی کی گئی۔
یہ بار بار دیکھنے کی چیز ہے۔
بینیٹ کے الفاظ میں، ’’یہ 1،109 قراط کا ہیرا ہے جس کا وزن 65 ملی میٹر ضربے 56 میلی میٹر ضربے 40 ملی میٹر ہے۔ یہ غیر معمولی چیز ہے۔ صرف اس کی سائز پر ہی غور کیا جائے تو یہ قیاس سے بالاتر ہے‘‘۔
پھر یہ کہ اس کی خوبصورتی کا تو جواب ہی نہیں، جو غیرمعمولی میعار والا شفاف ہیرا ہے، اور اب تک کاٹ کر اور پالش کرکے نکالا گیا سب سے بڑا معیاری ہیرا ہے۔
بینیٹ کے بقول، ’’آپ کسی غیرمعمولی پتھر کے بارے میں صرف سوچ سکتے ہیں۔ یہ اس سے بھی کہیں بڑھ کر ہے‘‘۔
اپنی بڑی ناپ کے علاوہ، ایسا بھی نہیں کہ اس سے بڑا قیمتی پتھر کبھی برآمد ہوا ہی نہ ہو۔ سنہ 1905میں جنوبی افریقہ کی ایک کان میں 3،106 قراط کا ایک ہیرا، ملا تھا، جس کا نام ’کلینان‘ رکھا گیا، تھا۔ اسے نو حصوں میں کاٹا گیا تھا، جس کا سب سے بڑا حصہ برطانیہ کےولی عہد کے تاج کا حصہ ہے، جب کہ ’فرسٹ اسٹار آف افریقہ‘ شاہی چَھڑی میں کُندہ ہے۔