بھارت کی ریاست آسام میں نو برس کی پابندی کے بعد بھینسوں اور بلبل کی لڑائی کا مقابلہ ایک بار پھر کرایا جا رہا ہے جس کو دیکھنے کے لیے لوگ ٹریکٹر ٹرالیوں اور ٹرکوں میں سوار ہو کر میلے کے مقام پر پہنچے۔ بھارت کی سپریم کورٹ نے 2014 میں اس طرح کے مقابلوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ گزشتہ برس ریاستی حکومت نے اس حوالے سے نئی قانون سازی کی ہے جس کے بعد اب ان مقابلوں میں قواعد مقرر کیے گئے ہیں جن کے تحت پرندوں اور جانوروں کی حفاظت لازم ہے۔ بلبل کے مقابلوں میں ہر فاتح کو تین ہزار روپے انعام دیا گیا۔ ان چھوٹے سے پرندوں کے مقابلے کے جج کا کہنا تھا کہ مقابلے کے دوران یہ پرندہ زخمی نہیں ہوتا بلکہ پانچ سے دس منٹ کے دوران کوئی ایک پرندہ تھک جاتا ہے۔ میلے میں بھینسوں کے مقابلے بھی کرائے گئے۔ جانوروں اور پرندوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں نے اس میلے کے دوبارہ انعقاد پر تنقید کی ہے۔