رسائی کے لنکس

اسرائیلی وزیرِ اعظم شام کے اندر بفرزون میں

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے شام کے اندر 10 کلومیٹر آگے تک ماؤنٹ ہرمن کے علاقے کا دورہ کیا ہے۔ وہ حالیہ تاریخ میں شام کی سرزمین پر قدم رکھنے والے پہلے اسرائیلی وزیرِ اعظم ہیں۔ منگل کو اپنے دورے کے موقعے پر نیتن یاہو نے کہا ہے کہ شام میں کسی نئی انتظامیہ کے قیام تک اسرائیلی افواج شام کی سرحد کے اندر واقع بفر زون میں رہیں گی جن کا مقصد اسرائیلی سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔ دمشق میں اسد حکومت ختم ہونے کے بعد اسرائیل نے اپنے زیرِ قبضہ گولان کے پہاڑوں سے ملنے والے جنوبی شام کے بڑے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ شام کی حدود کے اندر اس بفرزون کا رقبہ 400 مربع کلومیٹر ہے۔ اقوام متحدہ نے یہ بفرزون 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد بنایا تھا اور 1947 میں اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ بندی کے بعد فریقین نے اس علاقے کو فوج سے خالی کردیا تھا۔ اس سے قبل 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں کا علاقہ حاصل کر لیا تھا اور اس علاقے کے سرحدی تنازع کا آغاز ہوا تھا جس میں اسرائیل کے ساتھ ساتھ شام اور لبنان بھی شامل ہیں۔ امریکہ کے علاوہ کسی ملک نے اسرائیلی کے گولان پہاڑیوں پر کنٹرول کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ شام میں اسد حکومت ختم ہونے کے بعد اسرائیل نے جنوبی شام کے ساتھ سرحد پر بفرزون میں فوجی نقل و حرکت بڑھانے کے ساتھ سڑکوں کا تعمیراتی کام بھی شروع کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق بفرزون میں اسرائیلی فوج کی موجودگی 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔


مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG