جوڈیشل ایکٹو ازم کا دائرۂ اختیار کون طے کرے گا؟
پاکستان میں عدالتوں کی جانب سے عوامی مفاد اور سماجی مسائل کے معاملات کا از خود نوٹس لینے کی روایت حالیہ برسوں میں پروان چڑھی ہے۔ عدالتوں کے اس رویے کو جوڈیشل ایکٹو ازم کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ جوڈیشل ایکٹو ازم کیا ہے، اس کا فائدہ یا نقصان کیا ہے اور اس کے دائرے کا تعین کون کرے گا؟ جانیے اس ویڈیو میں۔
مزید ویڈیوز
-
جنوری 20, 2025
ٹرمپ کی حلف برداری: پاکستانی امریکی کیا کہتے ہیں؟
-
جنوری 20, 2025
انوگریشن ڈے: کیپٹل ون ارینا کے باہر ٹرمپ کے حامیوں کی قطاریں
-
جنوری 20, 2025
ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل وِکٹری ریلی
-
جنوری 19, 2025
ٹرمپ کے نائب صدر جے ڈی وینس کے کریئر پر ایک نظر
-
جنوری 19, 2025
میلانیا ٹرمپ کی خاتونِ اول کی حیثیت سے وائٹ ہاؤس واپسی
-
جنوری 19, 2025
پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ