واشنگٹن —
پاکستان بھر کی طرح کراچی شہر میں بھی ہزاروں بچے ایسے ہیں جو اسکول نہیں جاتے اور تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔
شہر کے چھوٹے چھوٹے علاقوں میں بسنے والے ایسے ہی اسکول نہ جانے والے بچوں کے لیے کراچی کے اساتذہ سڑکوں پر آئے اور شہریوں میں بچوں کی تعلیم اور اسکول میں داخلوں کیلئے آگاہی پیدا کی۔
شہر میں تعلیم سے دور بچوں کیلئے 100 کے لگ بھگ اساتذہ نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور والدین سے اپنے بچوں کو تعلیم دلوانے کی اپیل کی۔
کراچی کے ان اساتذہ کی جانب سے شروع کی گئی 'اسکول داخلہ مہم' میں اساتذہ نے ریلی کے دوران بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بچوں کی تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے عبارات درج تھیں۔ اس ریلی کا مقصد شہریوں میں اسکول سے باہر بچوں کو اسکول آنے پر راغب کرنا اور تعلیم کی اہمیت کو فروغ دینا تھا۔
اسکول میں بچوں کے داخلوں کے حوالے سے نکالی گئی اس ریلی کا اہتمام کراچی کے سرکاری اساتذہ اور ملک میں تعلیم کیلئے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم 'الف اعلان' کی جانب سے کیا گیا تھا۔
غیر سرکاری تنظیم کے ترجمان ابراہیم عباس کے مطابق شہری انتظامیہ کے تحت چلنے والے اسکولوں میں بچوں کی تعداد انتہائی کم ہے۔ تعلیم کے بارے میں آگاہی دینے اور والدین سے بچوں کو اسکول میں داخل کرانے کی اپیل کیلئے یہ ریلی نکالی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اساتذہ خود بھی اسکول کی کلاسوں میں طلبہ و طالبات کا اضافہ چاہتے ہیں۔
ریلی کے قیادت کرنے والے ارشد عالم نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "کراچی کے چھوٹے چھوٹے علاقوں کے رہائشی اکثر بچے اسکول نہیں جاتے، غربت کے باعث ان کے والدین انھیں اسکول بھیجنے کے بجائے کسی روزگار سے منسلک کردیتے ہیں جس کے سبب یہ بچے تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں"۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ان بچوں کے والدین میں تعلیم کی اہمیت کیلئے آگاہی پیدا کرنا ہے اور بتانا ہے کہ شہر میں ایسے کئی اسکول کام کررہے ہیں جو بغیر کسی فیس کے مفت و معیاری تعلیم کی سہولتیں دیتے ہیں جن سے مستفید ہوکر یہ بچے بھی مستقبل سنوار سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ والدین بچوں کو اسکول بھیجیں۔
شہر کے چھوٹے چھوٹے علاقوں میں بسنے والے ایسے ہی اسکول نہ جانے والے بچوں کے لیے کراچی کے اساتذہ سڑکوں پر آئے اور شہریوں میں بچوں کی تعلیم اور اسکول میں داخلوں کیلئے آگاہی پیدا کی۔
شہر میں تعلیم سے دور بچوں کیلئے 100 کے لگ بھگ اساتذہ نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور والدین سے اپنے بچوں کو تعلیم دلوانے کی اپیل کی۔
کراچی کے ان اساتذہ کی جانب سے شروع کی گئی 'اسکول داخلہ مہم' میں اساتذہ نے ریلی کے دوران بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بچوں کی تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے عبارات درج تھیں۔ اس ریلی کا مقصد شہریوں میں اسکول سے باہر بچوں کو اسکول آنے پر راغب کرنا اور تعلیم کی اہمیت کو فروغ دینا تھا۔
اسکول میں بچوں کے داخلوں کے حوالے سے نکالی گئی اس ریلی کا اہتمام کراچی کے سرکاری اساتذہ اور ملک میں تعلیم کیلئے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم 'الف اعلان' کی جانب سے کیا گیا تھا۔
غیر سرکاری تنظیم کے ترجمان ابراہیم عباس کے مطابق شہری انتظامیہ کے تحت چلنے والے اسکولوں میں بچوں کی تعداد انتہائی کم ہے۔ تعلیم کے بارے میں آگاہی دینے اور والدین سے بچوں کو اسکول میں داخل کرانے کی اپیل کیلئے یہ ریلی نکالی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اساتذہ خود بھی اسکول کی کلاسوں میں طلبہ و طالبات کا اضافہ چاہتے ہیں۔
ریلی کے قیادت کرنے والے ارشد عالم نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "کراچی کے چھوٹے چھوٹے علاقوں کے رہائشی اکثر بچے اسکول نہیں جاتے، غربت کے باعث ان کے والدین انھیں اسکول بھیجنے کے بجائے کسی روزگار سے منسلک کردیتے ہیں جس کے سبب یہ بچے تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں"۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ان بچوں کے والدین میں تعلیم کی اہمیت کیلئے آگاہی پیدا کرنا ہے اور بتانا ہے کہ شہر میں ایسے کئی اسکول کام کررہے ہیں جو بغیر کسی فیس کے مفت و معیاری تعلیم کی سہولتیں دیتے ہیں جن سے مستفید ہوکر یہ بچے بھی مستقبل سنوار سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ والدین بچوں کو اسکول بھیجیں۔