کراچی کے آرٹس کونسل میں ان دنوں زعفران زار محفلیں سجی ہوئی ہیں جہاں ’کراچی تھیٹر فیسٹیول ‘ جاری ہے۔ اسی سلسلے میں بدھ کو ایک مزاحیہ اسٹیج پلے ’یہ شادی نہیں ہوسکتی‘ پیش کیا گیا۔
ڈرامے میں مزاح کے ساتھ ساتھ معاشرے کے چند اصلاحی پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا گیا ہے ۔ڈرامے کی ہدایات عرفان صادق جبکہ معاون ہدایت کار شازیہ عدنان ہیں۔
شہر قائد میں تفریح کے مواقع بہت کم ہیں لہذا کوئی بھی اس طرح کی تقریب ہو جس میں لوگ اپنے معاشرتی، شہری اور ذاتی مسائل کچھ دیر کو بھلا کر ہنس سکیں، رش لگ جاتا ہے۔
کراچی تھیٹر فیسٹیول میں لوگوں کی بڑی تعداد دلچسپی لے رہی ہے اور ہر روز ہر کھیل میں آڈیٹوریم کچھا کھچ بھرا ہوا ہوتا ہے ۔
فیسٹیول کی کامیابی کے حوالے سے وی او اے سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کراچی تھیٹر فیسٹیول احمد شاہ نے کہا کہ’’ شہر میں سنجیدہ تھیٹر تقریبا ختم ہو گیا تھا۔ لیکن اب یہ روایت دوبارہ جڑ پکڑ رہی ہے اور تھیٹر میں لوگوں کی دلچسپی بڑھتی جارہی ہے جس کا ثبوت لوگوں کی کثیر تعداد ہے جو لائنوں میں لگ کر تھیٹر دیکھنے آ رہے ہیں اور جن کا تعلق ہر زبان، مذہب اور طبقے سے ہے۔ یہ تمام لوگ معیاری تفریح کے خواہاں ہیں اور آرٹس کونسل کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ وہ اس شہر کے لوگوں کو معیاری تفریح اور ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ فیسٹیول میں لوگوں کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے روزانہ دو شوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹیج پہلے ’آج کی تازہ قبر‘ سے ہر روز دو شو ہوا کریں گے ۔
احمد شاہ نے کہا کہ شہر میں یہ ایک ہی آڈیٹوریم ہے جو باقاعدہ تھیٹر کے لئے بنا ہے۔ اب آرٹس کونسل میں دوسرا آڈیٹوریم بھی تیار ہوگیا ہے لہذا آئندہ سال تھیٹر فیسٹیول بیک وقت دونوں آڈیٹوریمز میں ہوا کرے گا۔