واشنگٹن —
امریکہ کے وزیرخارجہ جان کیری مشرق وسطیٰ اور یورپ کے نو روزہ دورے کے آغاز پر اتوار کو مصر پہنچے۔
امریکی وزیر ِ خارجہ جان کیری نے اتوار کے روز قاہرہ میں مصر کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کی۔ امریکی وزیر ِ خارجہ نے مصر کے وزیر ِ خارجہ نبیل فہمی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنما ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
مصر میں سابق صدر مرسی کے خلاف فوجی بغاوت کے بعد جان کیری کا دورہ ِ مصر کسی بھی اعلیٰ امریکی حکام کی جانب سے پہلا دورہ ہے۔
اس موقعے پر امریکی وزیر ِ خارجہ نے سابق صدر مرسی کے ٹرائیل کی شفافیت پر زور دیا۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مصر اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے مگر انکا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر براک اوباما کو یقین ہے کہ مصر ان مشکلات کا مقابلہ کرے گا۔
امریکی وزیر ِ خارجہ کے الفاظ، ’امریکہ کو یقین ہے کہ مصر اور امریکہ کے تعلقات اس وقت بہترین ہوں گے جب مصر میں جمہوری حکومت، قانون کی بالا دستی، بنیادی حقوق اور معاشی ترقی ہوگی‘۔
جان کیری ایک ایسے وقت قاہرہ پہنچے ہیں جب کہ ملک کے برطرف صدر محمد مرسی کے خلاف پیر کو عدالتی کارروائی کا آغا ہونے جا رہا ہے۔
مرسی کو رواں سال جولائی میں فوج نے برطرف کردیا تھا اور ان کی جگہ ایک عبوری حکومت ملک کا انتظام چلا رہی ہے۔ انھیں مظاہروں کے دوران احتجاجیوں کو قتل کرنے احکامات اور تشدد کو ہوا دینے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔
اوباما انتظامیہ نے مصر میں جاری سیاسی بحران اور خون خرابے کی وجہ سے اس ملک کے لیے اپنی سالانہ ایک روب تیس کروڑ ڈالر کی امداد روک دی تھی۔
وزیر خارجہ کیری مصر کے بعد سعودی عرب روانہ ہوں گے جہاں وہ رہنماؤں سے مصر، اور شام کی صورتحال کے علاوہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام جیسے معاملات پر بات چیت کریں گے۔
اس سفارتی دورے کے دوران مسٹر کیری بیت اللحم میں اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔ علاوہ ازیں وہ اردن، متحدہ عرب امارات، الجزائر، مراکش اور پولینڈ بھی جائیں گے۔
امریکی وزیر ِ خارجہ جان کیری نے اتوار کے روز قاہرہ میں مصر کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کی۔ امریکی وزیر ِ خارجہ نے مصر کے وزیر ِ خارجہ نبیل فہمی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنما ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
مصر میں سابق صدر مرسی کے خلاف فوجی بغاوت کے بعد جان کیری کا دورہ ِ مصر کسی بھی اعلیٰ امریکی حکام کی جانب سے پہلا دورہ ہے۔
اس موقعے پر امریکی وزیر ِ خارجہ نے سابق صدر مرسی کے ٹرائیل کی شفافیت پر زور دیا۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مصر اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے مگر انکا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر براک اوباما کو یقین ہے کہ مصر ان مشکلات کا مقابلہ کرے گا۔
امریکی وزیر ِ خارجہ کے الفاظ، ’امریکہ کو یقین ہے کہ مصر اور امریکہ کے تعلقات اس وقت بہترین ہوں گے جب مصر میں جمہوری حکومت، قانون کی بالا دستی، بنیادی حقوق اور معاشی ترقی ہوگی‘۔
جان کیری ایک ایسے وقت قاہرہ پہنچے ہیں جب کہ ملک کے برطرف صدر محمد مرسی کے خلاف پیر کو عدالتی کارروائی کا آغا ہونے جا رہا ہے۔
مرسی کو رواں سال جولائی میں فوج نے برطرف کردیا تھا اور ان کی جگہ ایک عبوری حکومت ملک کا انتظام چلا رہی ہے۔ انھیں مظاہروں کے دوران احتجاجیوں کو قتل کرنے احکامات اور تشدد کو ہوا دینے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔
اوباما انتظامیہ نے مصر میں جاری سیاسی بحران اور خون خرابے کی وجہ سے اس ملک کے لیے اپنی سالانہ ایک روب تیس کروڑ ڈالر کی امداد روک دی تھی۔
وزیر خارجہ کیری مصر کے بعد سعودی عرب روانہ ہوں گے جہاں وہ رہنماؤں سے مصر، اور شام کی صورتحال کے علاوہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام جیسے معاملات پر بات چیت کریں گے۔
اس سفارتی دورے کے دوران مسٹر کیری بیت اللحم میں اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔ علاوہ ازیں وہ اردن، متحدہ عرب امارات، الجزائر، مراکش اور پولینڈ بھی جائیں گے۔