رسائی کے لنکس

خیبر پختونخوا کی تین یونین کونسلز میں لاک ڈاؤن


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس سے دو افراد کی ہلاکت کے بعد تین یونین کونسلز میں مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ جن میں ضلع مردان اور ہنگو کی یونین کونسلز شامل ہیں۔ جہاں بدھ کو دو افراد کی اس وائرس سے ہلاکت ہوئی۔

ضلع بونیر کی ایک یونین کونسل میں بھی لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ یہاں ایک شخص میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ تینوں یونین کونسلز میں آمدورفت پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے کئی سرکاری محکموں کے ملازمین کو بھی رُخصت دے دی ہے۔ حکومت نے کرونا وائرس کے مریضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لیے پشاور سمیت مختلف شہروں کے تعلیمی اداروں میں قرنطینہ مراکز قائم کیے ہیں۔

حکام نے جمعرات کو خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس سے مزید 15 کیسز کی تصدیق کی تھی۔ جس کے بعد صوبے میں مریضوں کی تعداد 34 ہو گئی ہے۔ متاثرہ افراد میں جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والا ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے۔

خیبرپختونخوا کے وزیر اعلٰی محمود خان نے جمعرات کو ڈیرہ اسماعیل خان کی گومل یونیورسٹی میں قائم قرنطینہ مرکز کا دورہ کیا۔ اس مرکز میں 250 مشتبہ افراد کو رکھنے کا انتظام کیا گیا ہے۔

اس مرکز میں ہر مشتبہ مریض کے لیے الگ کمرہ مختص کیا گیا ہے۔ مرکز میں ہر تین مریضوں کے لیے ایک واش روم کا انتظام کیا گیا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے مفتی محمود اسپتال میں بھی 225 بستروں پر مشتمل آئسو لیشن وارڈ مختص کیا گیا ہے۔

پاکستان میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک بھر میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہمیں لاک ڈاؤن اور آئسو لیشن کی جانب بڑھنا ہو گا۔

پولیو مہم ملتوی

خیبر پختونخوا میں حکام نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پیر سے جاری انسداد پولیو مہم بھی ملتوی کر دی ہے۔

پولیو مرکز خیبرپختونخوا کے سربراہ عبدالباسط کا کہنا ہے کہ 16 مارچ کو شروع ہونے والی مہم کے دوران 13 لاکھ 30 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔

انسداد پولیو مہم چارسدہ، مردان، نوشہرہ، صوابی اور مہمند میں چلائی جارہی تھی۔

XS
SM
MD
LG