رسائی کے لنکس

ملالہ یوسفزئی کی سہیلی شازیہ کی برطانیہ آمد


ملالہ یوسفزئی اور ان کی سہیلی شازیہ رمضان
ملالہ یوسفزئی اور ان کی سہیلی شازیہ رمضان

پاکستان میں حالیہ دنوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہونے والے پر تشدد واقعات کی نئی لہر کو دیکھتے ہوئے شازیہ کو برطانوی حکومت کی جانب سے اسٹوڈنٹس ویزا جاری کیا گیا ہے .

گزشتہ برس وادی سوات میں طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی طالبات ملالہ یوسفزئی اور ان کی دیرینہ سہیلی شازیہ رمضان کی اس واقعے کے بعد پہلی بار برمنگھم میں ملاقات ہوئی ہے ۔
برطانوی آئی ٹی وی کی خبر کے مطابق ،دونوں سہلیاں جب اکتوبر کے بھیانک واقعے کے بعد پہلی بار برمنگھم ائر پورٹ پرملیں تو نہایت گرمجوشی سے ایک دوسرے کے گلے لگیں اور ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکرا تی رہیں ان کے چہروں پر اذیت ناک لمحوں کی یاد کے بجائے عرصہ دراز کے بعد ایک دوسرے سے ملنے کی خوشی جھلک رہی تھی ۔
پندرہ سالہ ملالہ جو پاکستان میں بچیوں کے لیے تعلیم عام کرنے کی جدوجہد سے منسوب ہیں انھیں طالبان کی روایت کے خلاف بچیوں کو تعلیم کا خواب دکھانے کی پاداش میں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

9 اکتوبر کو جب وہ اپنی سہیلیوں کے ہمراہ اسکول سے گھر جارہی تھیں تو طالبان شدت پسندوں نے ان پر فائرنگ کی۔ اس حملے میں ملالہ کے ساتھ بیٹھی ان کی قریبی سہیلی 15 سالہ شازیہ بھی شدید زخمی ہوئی تھی جنھیں گردن اور کندھے پر زخم آئے تھے۔
ملالہ کو پاکستان سے خصوصی جہاز کے زریعے انتہائی تشویشاناک حالت میں برمنگھم کے کوئین الزیبیتھ ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا جہاں ملالہ کےسر کا آپریشن کیا گیا اور کھوپڑی میں ایک مصنوعی دھاتی پلیٹ نصب کی گئی اور سماعت کی بحالی کے لیے بھی ایک آلہ نصب کیا گیا۔
ملالہ صحت یاب ہونے کے بعد ان دنوں برمنگھم کے ایک پرائیوٹ گرلز ہائی اسکول میں پڑھ رہی ہے جبکہ، شازیہ رمضان جو پاکستان میں تھیں ان کا حملے کے بعد تعلیمی سلسلہ منقطع ہو گیا تھا جنھیں اب تک مستقل اسکول جانے سے روکنے کے لیے ڈرایا دھمکایا جارہا تھا ۔
پاکستان میں حالیہ دنوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہونے والے پر تشدد واقعات کی نئی لہر کو دیکھتے ہوئے شازیہ کو برطانوی حکومت کی جانب سے اسٹوڈنٹس ویزا جاری کیا گیا ہے .
شازیہ نے برمنگھم پہنچنے پراپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ'' میں بہت زیادہ خوش ہوں کیونکہ مجھے برطانیہ میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کا موقع مل رہا ہے میں یہاں اپنا ڈاکٹر بننے کا خواب پورا کر سکوں گی اور واپس پاکستان جاکر بہت سی بچیوں کے لیے امید کی کرن بنوں گی اور انھیں بتاؤں گی کہ لڑکیوں کے لیے تعلیم حاصل کرنا کتنا ضروری ہے ۔''
انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں رہ کر اپنی تعلیم مکمل کرنا چاہتی تھیں لیکن مستقل خوف اور دھمکیوں میں ان کا تعلیمی سلسلہ جاری رکھنا ناممکن ہو چکا تھا ۔
شازیہ کو تعلیمی مدارج طے کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے تعلیم کے لیے خصوصی سفیر مسٹر گورڈن براؤن اور ان کی اہلیہ سارہ براؤن کے دفتر،کچھ برطانوی فلاحی اداروں اور شازیہ کے نئے اسکول کی طرف سے وظیفہ مقرر کیا گیا ہے ۔
مسٹر براؤن جو پاکستان کے دورے میں شازیہ سے ملاقات کر چکے تھے، نے آئی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ، وہ شازیہ کو ایک بہادر لڑکی سمجھتے ہیں لیکن اسے مستقل دھمکیاں دی جارہی تھیں۔

’’اس ماحول میں رہ کر شازیہ کا تعلیم حاصل کرنے کا خواب ادھورا رہ جاتا ، شازیہ کا نام بھی ملالہ کی طرح لڑکیوں کے لیے تعلیم کی آوازبلند کرنے والی آوازوں میں شامل ہے وہ پاکستان چھوڑنا نہیں چاہتی تھی لیکن اسے ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا ۔شازیہ کو اس کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کر دیا گیا ہے اور امید ہے کہ وہ اس موقع سے بھر پور فائدہ اٹھائے گی ''۔
گذشتہ ماہ ملالہ کی جانب سے ایک آن لائن درخواست اسٹینڈ ود ملالہ لانچ کی گئی ہے جس میں دنیا کے سربراہان مملکت کو 57 ملین بچوں جن میں7 ملین پاکستانی لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں، ان کے لیے سال 2015 تک اسکول بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

ملالہ یوسفزئی کی سولہویں سالگرہ۔
12 جولائی کو ملالہ یوسفزئی اپنی سولہویں سالگرہ منائیں گی اسی مناسبت سے اس روز کو اقوام متحدہ کی جانب سے ملالہ ڈے کے نام سے منسوب کیا گیا ہے ۔ ملالہ ڈے کے موقع پر ملالہ یوسفزئی تعلیم کے لیے فوری اقدامات کرنے کی گزارشات پر مبنی ایک درخواست اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کے سامنے بھی پیش کریں گی۔
XS
SM
MD
LG