پاکستان کے صوبۂ بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہزارہ برادری کے 11 کان کنوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد لواحقین نے کوئٹہ میں مغربی بائی پاس کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری تک تدفین نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مظاہرین نے میتیں بھی سڑک پر رکھی ہوئی ہیں اور شدید سرد موسم میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
کوئٹہ: مقتول کان کنوں کے لواحقین کا دھرنا

5
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) بلوچستان نے کان کنوں کے قتل کا مقدمہ زیرِ دفعہ 224 اور 302 انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کر لیا ہے۔

6
شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش) نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

7
تنظیم کے زیرِ اثر نیوز ایجنسی 'عماق' کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دولت اسلامیہ کے اراکین نے ہزارہ برادری کے 11 کان کنوں کو ہلاک کیا۔

8
گزشتہ روز واقعے کے بعد لواحقین نے ہلاک ہونے والے مزدوروں کی میتوں کے ہمراہ بلوچستان اور سندھ کو ملانے والی قومی شاہراہ پر مچھ کے مقام پر دھرنا دیا تھا۔