پاکستانی فلموں کی ماضی کی معروف فنکارہ صبیحہ خانم کی نواسی سحرش خان مس پاکستان یو ایس اے منتخب ہوگئی ہیں۔
سحرش خان اس وقت امریکی ریاست ورجینیا میں قانون کی طالبہ ہیں اور انسانی حقوق کے شعبے میں خدمات انجام دینے کا جذبہ رکھتی ہیں۔
انھوں نے مس پاکستان یو ایس اے کا ٹائٹل حاصل کرنے کے بعد گزشتہ دنوں 'وائس اف امریکہ' کا دورہ کیا۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مس پاکستان یو ایس اے کے لیے مقابلے میں پیراکی کا روایتی لباس پہننے کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہی وہ بات تھی کہ جس نے انھیں اس مقابلے میں شرکت پر آمادہ کیا۔
سحرش خان کا کہنا تھا کہ نیویارک میں منعقد ہونے والے مس پاکستان مقابلے میں امریکہ کی تمام پچاس ریاستوں سے دس منتخب لڑکیوں نے حصہ لیا تھا جن میں سے انھیں ٹائٹل کا حق دار قرار دیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر اپنی تعلیم پر توجہ دے رہی ہیں تاکہ جلد از جلد پڑھائی سے فارغ ہو کر پاکستانی خواتین کے حقوق کے تحفظ کی جدوجہد کا باضابطہ آغاز کرسکیں۔
انھوں نے بتایا کہ امریکہ آنے والی پاکستانی خواتین کی بڑی تعداد جو قانون سے نا واقفیت کے باعث اپنے حقوق سے محروم کردی جاتی ہیں، ان کے لئے وہ ایک ایسا پلیٹ فارم بنانا چاہتی ہیں جہاں ان کے دکھوں کا مداوا ہوسکے۔
ایک سوال پر کہ کیا وہ اپنے نانی صبیحہ خانم اور نانا سنتوش کمار کی طرح انٹرٹیمنٹ کی دنیا میں قدم رکھنا چاہتی ہیں، انھوں نے کہا کہ وہ پہلے اپنی تعلیم پر توجہ دیں گی، پانچ ماہ بعد ان کی گریجویشن مکمل ہوجائے گی جس کے بعد اگر کسی فلم میں آفر ہوئی تو وہ اس بارے میں سوچیں گی۔
سحرش خان کا کہنا تھا کہ ان کی نانی صبیحہ خانم انھیں فلموں میں کام کرنے کے لئے راضی کرتی رہتی ہیں، اس لیے ان کی ہمت بندھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداکاری اگرچہ مشکل کام ہے لیکن وہ اپنی نانی سے بہت کچھ سیکھ رہی ہیں۔