رواں سال اپریل میں ” ٹائٹینک “نامی بحری جہازکو غرق ہوئے پورے 100سال ہوجائیں گے۔ اس حوالے سے رواں سال کو یادگار بنانے کے لئے انگریزی فلموں کے نامور پروڈیوسر جیمس کیمرون کی 15سال پہلے ریلیز ہونے والی فلم ” ٹائٹینک “کا تھری ڈی ورژن ریلیز کیا جارہا ہے۔یہ فلم 5اپریل کو بھارت اور پاکستان کے سنیماگھروں کی زینت بنے گی۔
” ٹائٹینک “ وہ تاریخی جہاز تھا جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ کبھی ڈوب ہی نہیں سکتا ۔اس جہاز نے 10اپریل 1912ء میں انگلینڈ سے امریکا کے لئے اپنے پہلے سفر کا آغاز کیا اور بدقسمتی سے دوران سفر ہی ایک دیوہیکل برفانی چٹان سے ٹکراکر2 ٹکرے ہوگیا۔
لیکن اس سفر کے دوران ہی جہاز کے دونوجوان مسافروں کے درمیان گہری محبت نے جنم لیا مگر یہ محبت ادھوری ہی رہ جاتی ہے۔ اسی کہانی کو ”ٹائٹینک“ کا نام دیا گیا ۔ فلم 15سال پہلے ریلیز ہوئی تھی اور اس قدر کامیاب ہوئی کہ اگلی پچھلی تمام فلموں کے ریکارڈ توٹ گئے۔
” ٹائٹینک “نے گیارہ آسکر ایوارڈ جیتے
” ٹائٹینک “1997ء میں ریلیز ہونے والی اس وقت تک کی سب سے مہنگی اور سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم بھی ثابت ہوئی۔ اس فلم کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ فلم نے 11آسکر ایوارڈ جیتے تھے۔
اگلے ماہ یعنی 5اپریل کو اس فلم کا تھری ڈی ورژن بھارت میں ریلیز ہونے جارہا ہے۔ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ فلم ایک مرتبہ پھر زبردست بزنس کرنے میں کامیاب ہوجائے گی کیوں کہ ان 15سالوں میں ایک اور نسل جوان ہوگئی ہے جو پہلی مرتبہ ”ٹائٹینک“ دیکھے گی۔
حیرت انگیز اور دلچسپ پہلو
فلم میں لیونارڈو ڈی کیپریو اور کیٹ ونسلیٹ نے مرکزی کردار نبھائے تھے ۔ فلم کوہر لحاظ سے کامیاب بنانے کے لئے جیمس کیمرون نے کوئی کسر اٹھانہیں رکھی بلکہ یوں کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ انہوں نے اس فلم کے لئے جنون کی حد تک جاکر کام کیا۔
چونکہ ”ٹائیٹنک “اس وقت تک کا سب سے بڑا اور دیوہیکل جہاز تھا لہذا اس کی ہوبہو تعمیر کے لئے دن رات ریسرچ کرنا پڑی۔ جہاز کو اصل سے قریب ترین مشابہت دینے کے لئے نہایت مہنگی لکڑی اور دنیا کے بیشتر ممالک سے ڈھونڈ ڈھونڈ کر دیگر ساز و سامان منگوایا گیا۔
پھرجہاز پر سوار مسافروں کی کثیر تعداد، اس وقت کے تاریخی کاسٹیموز کی تیاری، زیورات اور میک اپ پر بھی پیسہ پانی کی بہایا گیا۔ انگنت آرٹسٹوں کی پے منٹ، ایک سے ایک ماہر ٹیکنیشن ،جدید ترین کیمرے، جہازی ساز کے سیٹس ، جہاز کو روشن رکھنے کے لئے بجلی کا وسیع تر نظام اور سب سے بڑھ کر کروڑوں گلین پانی اور لاکھوں ٹن برف کاانتظام کوئی آسان کام نہیں تھا۔
اس فلم کی تیاری سے جڑی سینکڑوں دلچسپ باتیں اس دور میں میڈیا کی شہ سرخیاں بنیں ۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ فلم کو کامیاب بنانے میں ان شہ سرخیوں کا بھی بہت بڑا ہاتھ تھا۔ اب اسی فلم کے تھری ڈی ورژن کے ریلیز کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ تھری ڈی ورژن بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ریلیز ہوگا۔