بالی وڈ اسٹار نواز الدین صدیقی نے آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسے "بے کار شوز کے لیے کچرے کا ڈھیر" قرار دیا ہے۔
بھارت میں آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارمز نیٹ فلکس، ایمازون پرائم اور ڈزنی ہاٹ اسٹار کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
نواز الدین صدیقی پہلی مرتبہ 2018 میں نیٹ فلکس کے لیے بنائی جانی والی سیریز 'سیکرڈ گیمز' میں جلوہ گر ہوئے تھے۔ وہ اس ویب سیریز کے دوسرے سیزن میں بھی مرکزی کردار میں نظر آئے تھے۔
اداکار نے 29 اکتوبر کو بھارتی انٹرٹینمنٹ سائٹ 'بالی وڈ ہنگامہ' کو ایک انٹرویو دیا جس میں انہوں نے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے حوالے سے کہا کہ "زیادہ مواد نے معیار کو ختم کر دیا ہے۔"
واضح رہے کہ او ٹی ٹی (اوور-دی-ٹاپ) پلیٹ فارمز کے ذریعے رقم کے عوض صارفین کو انٹرنیٹ پر دنیا کے مختلف ممالک میں بننے والی فلموں، ڈراموں، ویب سیریز اور دیگر تفریحی مواد تک رسائی دی جاتی ہے۔
اداکار نوازالدین نے کہا کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارمز "بے کار شوز کے لیے کچرے کا ڈھیر'' بن گیا ہے۔ ان کے بقول ان پلیٹ فارمز پر دکھائے جانے والے شوز پہلے ہی دیکھنے لائق نہیں ہیں جب کہ ان شوز کے سیکوئل میں بھی کہنے کو کچھ نہیں ہے۔
نوازالدین صدیقی نے کہا کہ آن لائن پلیٹ فارمز بڑے پروڈکشن ہاؤسز اور اداکاروں کے لیے ایک 'دھندہ' بن گئے ہیں۔
ان کے بقول بالی وڈ کے بڑے بڑے فلم پرڈیوسرز کو آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کے لیے مواد تخلیق کرنے کا اچھا خاصا معاوضہ ملتا ہے لیکن وہ او ٹی ٹی کے لیے کام کرنے والے بڑے اداکاروں کو اچھے معاوضے کی پیش کش نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے 'سیکریڈ گیمز' کے لیے کام کرتے وقت ڈیجیٹل میڈیم پر جس جوش و خروش اور چیلنجز کا تجربہ کیا تھا اب وہ ختم ہو گیا ہے۔
بالی وڈ اداکار کا کہنا تھا ''جب وہ اس مواد کو دیکھنا تک برداشت نہیں کر سکتے تو وہ اس میں کام کیسے کر سکتے ہیں۔''
واضح رہے کہ 47 سالہ اداکار نواز الدین صدیقی کا شمار بالی وڈ فلم انڈسٹری کے کامیاب اداکاروں میں ہوتا ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق نواز الدین صدیقی کا تعلق بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں سے ہے۔
وہ سال 2000 میں بالی وڈ فلموں کے مرکز ممبئی منتقل ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے انڈسٹری میں بڑا نام بنایا۔
اس خبر میں شامل بعض مواد خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لیا گیا۔